کورونا ویکسین سے امیر ممالک کو نوازا اورغریب کو نظرانداز کیا جا رہا ہے

دنیا کے غریب ممالک تک ویکسین پہنچانے کے لیے طاقتور ممالک کو کردار اد اکرنا چاہیے، ڈبلیو ایچ او

Sajjad Qadir سجاد قادر اتوار 11 اپریل 2021 04:25

کورونا ویکسین سے امیر ممالک کو نوازا اورغریب کو نظرانداز کیا جا رہا ..
جنیوا (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 11اپریل 2021ء )  کورونا وبا کو دنیا میں قدم رکھے قریباً ڈیڑھ برس ہونے کو ہے مگر اس وقت تک اس کا زور ٹوٹنے کا دور دور تک کوئی نام و نشان نہیں ہے اگرچہ کورونا ویکسین کے نام پر اس موذی وبا کا تریاق بھی ڈھونڈ نکالا گیا ہے مگر اس سے بھی اس وبا کو ختم نہیں کیا جا سکا۔جبکہ کورونا ویکسین کی ترسیل میں بھی اتنی پیچیدگیاں سامنے آ رہی ہیں کہ دنیا میں صحت کا عالمی ادارہ بھی اس ناانصافی پر چیخ اٹھا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادھانوم غیبریس نے دنیا بھر میں کورونا ویکسین کی امیر اور غریب ممالک میں غیر منصفانہ تقسیم پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادھانوم غیبریس نے کورونا وائرس کی عالمی سطح پر تقسیم کو امتیازی اور غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امیر اور غریب ممالک کے درمیان کورونا وائرس ویکسین کی تقسیم میں چونکا دینے والا عدم توازن ہے۔

(جاری ہے)

عالمی اداری صحت کے سربراہ ٹیڈروس ادھانوم غیبریس جو کورونا ویکسین کی دنیا بھر میں منصفانہ تقسیم کا مطالبہ کرتے ہیں نے بتایا کہ مالدار ممالک میں ہر 4 میں سے ایک فرد کے لیے کورونا ویکسین مل گئی ہے جب کہ غریب ممالک میں ہر 500 میں سے صرف ایک فرد کے لیے ویکسین ملی ہے۔سربراہ عالمی ادارہ صحت نے مزید کہا کہ  ہمیں امید تھی کہ اس سال مارچ کے آخر تک کورونا ویکسین کی 10 کروڑ خوراکیں غریب ممالک کو موصول ہوجائیں گی لیکن اب تک صرف 3 کروڑ 80 لاکھ خوراکیں فراہم کی جاسکی ہیں۔واضح رہے کہ ڈبلیو ایچ او غریب ممالک کو کورونا ویکسین کی فراہمی کے پروگرام ”کوویکس اسکیم“ کی بھی نگرانی کر رہی ہے اور 92 غریب ممالک تک کورونا ویکسین کی رسائی کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :