بھارت میں درجنوں لاشیں دریا کے کنارے آنے پر عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا

بھارت میں کورونا کی جنگی ایمرجنسی جیسی صورتحال، شمشان گھاٹ کم پڑ گئے، شہریوں نے اپنے پیاروں کی لاشوں کو ندیوں میں بہانا شروع کر دیا، بھارتی میڈیا

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری پیر 10 مئی 2021 23:37

بھارت میں درجنوں لاشیں دریا کے کنارے  آنے پر عوام میں خوف و ہراس پھیل ..
دہلی (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 10 مئی 2021) بھارت میں کورونا کی جنگی ایمرجنسی جیسی صورتحال، شمشان گھاٹ کم پڑ گئے، شہریوں نے اپنے پیاروں کی لاشوں کو ندیوں میں بہانا شروع کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارت میں کورونا کی تباہ کاریاں شدت اختیار کر گئیں۔روزانہ سینکڑوں افراد کی موت کے منہ میں جانا معمول بن گیا جس کے باعث آخری رسوما ت کی ادائیگی کیلئے پورے بھارت میں شمشان گھاٹوں کی کمی ہوگئی۔

تنگ آکر لوگوں نے لاشوں کو ندیوں اور دریاؤ ں میں بہانا شروع کر دیا۔ بہار کے بکسر ضلع کے قریب گنگا میں 40 سے 50-تیرتی لاشیں دیکھی گئیں، بیشتر لاشیں تیرتی ہوئیں دریا کے کنارے پر آ گئیں، جس کی وجہ سے عوام میں خوف و حراس پھیل گیا۔ مقامی انتظامیہ کا ماننا ہے کہ یہ لاشیں اترپردیش سے بہہ کر آئی ہیں اور یہ کورونا مریضوں کی ہیں۔

(جاری ہے)

انتظامیہ کا اندازہ ہے کہ اہل خانہ کو ان لاشوں کو دفتانے کیلئے کوئی جگہ نہیں ملی تو انہیں گنگا میں بہادیا گیا۔

ملنے والی لاشیں پھولی ہوئی تھیں اور تقریباً سڑی ہوئی تھیں۔ یہ ڈراؤنا نظارہ ہندوستان میں کورونا بحران کو دکھانے کیلئے کافی ہے۔ بہار اور اترپردیش سے متصل چوسا شہر میں گنگا کے ساحل پر درجن بھر لاشیں بچھی ہوئی تھیں۔بعض جگہوں پرکناروں پر پہنچنے والی لاشوں کو کتے بھی بھنبھوڑتے نظر آئے۔ افسر اشوک کمار نے چوسا ضلع کے مہادیو گھاٹ پر کہا ایسا لگتا ہے کہ ان لاشوں کو ندی میں پھینک دیا گیا ہے۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ یہاں تقریبا ًسو لاشیں ہوسکتی ہیں۔ ایک دوسرے افسر کے کے اپادھیائے کے مطابق ان پھولی ہوئی لاشوں کو دیکھنے سے ایسا لگتا ہے کہ یہ پانچ سے چھ دن سے پانی میں ہوسکتی ہیں۔ ہمیں اس کی جانچ کرنی ہوگی کہ یہ اترپردیش کے کس شہر سے آئی ہیں۔واضح رہے کہ بھارت میں کورونا وائرس کی صورتحال انتہائی سنگین ہو گئی ہے، ہمسایہ ممالک نے بھارت کے ساتھ اپنی سرحدیں بند کر دیں ہیں، جبکہ ملک میں روزانہ کی بنیاد پر کورونا کے مثبت کیسز کے نئے ریکارڈ بن رہے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں 15 روز کے دوران دوسری مرتبہ 4 لاکھ سے زائد کورونا کیسز سامنے آئے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بھارت میں 4 لاکھ 6 ہزار 628 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔بھارت میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 2 کروڑ 10 لاکھ سے بڑھ گئی ہے جب کہ 2 لاکھ 30 ہزار سے زائد افراد کورونا کی وجہ سے دم توڑ چکے ہیں۔

بھارت میں عالمی وبا کورونا وائرس کی دوسری لہر کی شدت نے جہاں وہاں کی عوام کو اپنے لپیٹ میں لیا ہوا ہے وہیں اس وبا سے پیدا ہونے والے بحران کے باعث ڈاکٹرز خود کشیاں کرنے لگے ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے ڈی ڈبلیو نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ بھارتی دارالحکومت دہلی کے ایک نجی اسپتال میں کورونا مریضوں کا علاج کرنے والے ایک 35 سالہ ڈاکٹر نے گزشتہ دنوں خودکشی کی تھی جو سخت ذہنی دباؤ کا شکار تھے۔

رپورٹ کے مطابق بھارت میں ڈاکٹروں کی ایک تنظیم نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ بھارت میں کورونا وبا پھوٹنے کے بعد سے اب تک تقریبا 800 سے زائد ڈاکٹروں موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کورونا کی دوسری لہر کی وجہ سے ڈاکٹروں پر بہت جسمانی اور اعصابی دباو ہے۔ ڈاکٹرز مسلسل 15، 15 دن ڈیوٹیاں سر انجام دینے میں مجبور ہیں۔