بھارتی ہندو ڈاکٹر ریکھا کرشنن نے انسانیت کی عظیم مثال قائم کردی
کورونا وارڈ میں مسلمان مریضہ کو آخری سانسیں لیتے دیکھا ، قریب کوئی رشتہ دار نہ ہونے پر خود کلمہ شہادت پڑھ لیا
محمد عرفان ہفتہ 22 مئی 2021 17:59
(جاری ہے)
ڈاکٹر ریکھا بھارتی ریاست کیرالا کے سیوانا ہاسپٹل اینڈ ریسرچ سنٹر میں انٹرنل میڈیسن سپیشلسٹ کے طور پر ذمہ داری نبھا رہی ہے۔
انسانیت سے محبت رکھنے والی ڈاکٹر ریکھا نے بتایا ”کورونا کی مسلمان مریضہ کو شدید نمونیہہونے کے باعث مستقل وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا۔ تاہم 17 روزبعد اس کی حالت اور بگڑ گئی جب اس کے جسم کے اہم اعضاء کام کرنا چھوڑ گئے جس کے بعد اس کی زندگی کی اُمید ختم ہوگئی تھی۔ ہم نے مریضہ کے گھر والوں سے بات کی کہ کلینکلی وہ وفات پا چکی ہیں۔ بس وینٹی لیٹر پر ان کا سانس ہی چل رہا ہے باقی سب اعضاء بالکل کام نہیں کر رہے۔ گھر والوں نے ساری صورت حال سمجھ کر وینٹی لیٹر ہٹانے پر آمادگی ظاہر کر دی۔جب خاتون کا وینٹی لیٹر ہٹایا گیا تو ان کی سانسیں اُکھڑنا شروع ہو گئیں۔میرے لیے یہ لمحہ انتہائی تکلیف اور کرب کا تھا کہ ایک مریض کو ہم بچا نہیں سکے اور مجبوراً اب اسے موت کے حوالے کر رہے ہیں۔ نزع کے عالم میں خاتون کی آخری سانسیں بڑی تکلیف کے ساتھ نکل رہی تھیں۔ سو میں نے دُعا کے ساتھ ساتھ کلمہ شہادت بھی پڑھنا شروع کر دیا۔ عجیب معاملہ تھا کہ جیسے ہی کلمہ شہادت مکمل ہوا، اسی لمحے خاتون نے بھی اپنی زندگی کی آخری سانس لے لی۔ میرے لیے یہ کوئی مذہبی معاملہ نہیں بلکہ انسانیت کا تقاضا تھا۔ کیونکہ اگر اس دوران مرحومہ کی بیٹی یا گھر کا کوئی اور فرد ہوتا تو وہ بھی کلمہ شہادت پڑھتا۔ مجھے یوں لگتا ہے کہ میں نے یہ کلمہ خود سے نہیں پڑھا تھا، بلکہ قدرت نے مجھ سے پڑھوایا تھا۔ “ ڈاکٹرریکھا نے مزید بتایا کہ میری پیدائش کیرالا میں ہوئی تھی مگر اپنے والدین کے ساتھ بچپن اور جوانی کا بڑا حصہ دُبئی میں ہی گزرا تھا۔ یہیں کے دی انڈین ہائی سکول سے تعلیم حاصل کی تھی۔ میرے والدین اور کئی رشتہ دار اب بھی دُبئی میں ہیں۔ تاہم میری نوکری بھارت میں ہونے کی وجہ سے میں اپنے خاوند ڈاکٹر کے ساتھ کیرالا میں مقیم ہوں۔ ہمارا ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے، جو چھٹیوں میں اپنے نانا نانی کے ساتھ دُبئی میں ہیں۔ میرا دُبئی کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔ یہ میرے لیے دوسرا وطن ہے۔ میرے والدین نے مجھے سارے مذہبوں کے احترام کا درس دیا ہے۔ میں نے بُر دُبئی کے مند ر میں اپنی پوجا بھی کی اور والدین کے کہنے پر مساجد میں جا کر مسلمانوں کی عبادت اور دعائیں بھی دیکھیں، جن میں چند ایک مجھے یاد ہو گئیں۔ دُبئی کی سب سے بڑی بات یہ ہے کہ یہاں مجھے اپنے مذہب اور ثقافت کے مطابق زندگی بِتانے کی مکمل آزادی ہے۔ اسلامی اور بھارتی تہذیب و ثقافت میں تمام مذاہب کا احترام سکھایا جاتا ہے۔ میرے اسلام سے احترام کی وجہ سے امارات کے لوگوں نے ہمیشہ مجھے بہت زیادہ عزت اور پیار بخشا ہے۔ میرا اپنی مسلمان مریضہ کے لیے کلمہ پڑھنا ایک انسانیت پرستی کی عام بات تھی ، اگر دوبارہ کبھی ایسی صورت حال ہوئی تو میں پھر ایسا کروں گی۔ کورونا وبا سے متاثرہ مریضوں کو گھر والوں سے ملاقات کی اجازت نہیں ہوتی، اس لیے ان کے قریب ترین لوگ ہم ڈاکٹرز اور نرسیں ہی ہوتی ہیں۔ میرا بھی اپنے مریضوں کے ساتھ گھر والوں جیسا ہی تعلق قائم ہو گیا ہے۔ “متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ہماری جماعت کسی سے معافی نہیں مانگے گی
-
ہر اس مسئلے پر جوڈیشل کمیشن بننا چاہئے جہاں طاقت کے بل پر آئین قانون کی پامالی ہوئی
-
وولکر ترک کا روس سے صحافیوں پر جبروستم ختم کرنے کا مطالبہ
-
ہیٹ ویو سے پریشان شہریوں کیلئے ٹھنڈی ٹھنڈی خوشخبری
-
9 مئی کے ملزمان کو ایک سال بعد بھی کٹہرے میں کھڑا نہیں کیا گیاتو کس نے منع کیا؟
-
گوتیرش کا اسرائیل اور حماس سے جنگ بندی پر اتفاق کرنے کی اپیل
-
بعض طاقتیں بلوچستان اور ملک میں استحکام نہیں چاہتیں‘بلوچستان کے مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں سے بات چیت کریں گے.صدر آصف زرداری
-
لاہور میٹرو بس پر ڈیزل کے نرخوں میں اضافے کا بوجھ بڑھنے لگا
-
9 مئی کرنے اور کروانے والوں کو آئین کے مطابق سزا دینا ہوگی،ترجمان پاک فوج
-
پاکستان کو عالمی بینک سے 8 ارب ڈالرز ملنے کی توقع
-
نواز شریف چاہتے تھے کہ ن لیگ اپوزیشن میں آ کر بیٹھے ، حکومت پی ٹی آئی کو دیدی جائے،مولانا فضل الرحمان
-
وزیرِاعظم محمد شہباز شریف سے جاپانی سفیر کی قیادت میں پاکستان میں جاپانی کمپنیوں و کاروباری شخصیات کے وفد کی ملاقات
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.