شہنشائے غزل مہدی حسن کی 9ویںبرسی منائی گئی

نامور موسیقار واجد علی نوشاد کی 13ویں برسی 18جون کو منائی جائے گی

اتوار 13 جون 2021 11:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جون2021ء) شہنشائے غزل مہدی حسن خاں کی 9ویںبرسی گزشتہ روزمنائی گئی جبکہ نامور موسیقار واجد علی نوشاد کی 13ویں برسی 18جون کو منائی جائے گی ۔گائیکی کے شہنشاہ مہدی حسن نے اٹھارہ جولائی 1927 کوبھارتی ریاست راجستھان میں کلاسیکی موسیقی سے جڑے گھرانے میں آنکھ کھولی۔مہدی حسن نے 1935 میں آٹھ سال کی عمر میں ایک پروگرام کے ذریعے گلوکاری کا آغاز کیا ، ان کا خاندان تقسیم ہند کے بعد پاکستان آ گیا جہاں 1957 میں انہیں کراچی سے ریڈیو پاکستان میں اپنی فنکارانہ صلاحتیں دکھانے کا موقع ملا۔

انہیں 1962 میں ریلیز ہونے والی فلم فرنگی میں گائی گئی غزل گلوں میں رنگ بھرے سے شہرت ملی اس کے بعد انہوںنے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ان کے گائے ہوئے گیت زندگی میں تو سبھی پیار کیا کرتے ہیںکو سن کر ہندوستانی گلوکار لتا منگیشکر نے کہا تھا کہ مہدی حسن کے گلے میں بھگوان بولتے ہیں۔

(جاری ہے)

مہدی حسن کے چاہنے والے نہ صرف پاکستان اور بھارت بلکہ ساری دنیا میں موجود ہیںاور جہاں غزل گائی اور سنی جاتی ہے وہاں مہدی حسن کی مدھر آواز کا جادو سر چڑھ کر بولتا ہے۔

ان کا گیت اک حسن کی دیوی سے مجھے پیار ہوا تھا اتنا مشہور ہوا کہ یہ گیت آج بھی مہدی حسن کے سب سے زیادہ مشہور گانوں میں شمار ہوتا ہے۔مہدی حسن نے 25 ہزار سے زائد فلمی و غیر فلمی گیت اور غزلیں گائیں۔ انہیں حکومت کی جانب سے تمغہ امتیاز، ستارہ امتیاز اور پرائیڈ آف پرفارمنس جیسے اعزازات سے بھی نوازا گیا ۔1999میں سانس کی تکلیف کے باعث شہنشائے غزل مہدی حسن نے گانا ترک کر دیا تھا جس کے بعد وہ 12 برس تک علالت کا شکار رہے۔

مہدی حسن خاں 13 جون 2012 کو کراچی کے نجی ہسپتال میں 84 سال کی عمر جہان فانی کو داغ مفارقت دے گئے۔علاوہ ازیںموسیقار واجد علی نوشاد کی 13ویں برسی 18جون کو منائی جائے گی ۔ واجد علی نوشاد 1953 کو بھارت کے شہر ممبئی میں معروف موسیقار نوشاد کے گھر پیدا ہوئے ۔1964 میں ان کا خاندنا ممبئی سے پاکستان منتقل ہو گیا ۔ واجد علی نوشاد نے گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجویشن مکمل کی ۔ انہوں نے 50 سے زائد فلموں کے لئے موسیقی ترتیب دی ان کی ترتیب دی گئی دھنیں آج بھی مقبول ہیں وہ 18 جون 2008 کو جان فانی سے کوچ کر گئے ۔