شوکت ترین نے 12 سال پہلے والی بجٹ تقریر کی، کوئی نئی بات نہیں تھی، شاہد خاقان عباسی

پاکستان کی تاریخ میں پہلی حکومت ہے جو جھوٹ بول کر کام چلا رہی ہے، اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھنے سے عام آدمی پر بوجھ پڑے گا، پریس کانفرنس

اتوار 13 جون 2021 16:05

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جون2021ء) پاکستان مسلم لیگ(ن) کے مرکزی سینئرنائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ عمران خان کی حکومت آنے سے ملک میں 1200 ارب کے نئے ٹیکس لگے، جھوٹ بولنے سے حقائق بدلتے نہیں ہیں، بجٹ کی بنیاد ہی جھوٹ پر رکھی گئی ہے، بجٹ میں کوئی نئی بات نہیں تھی۔ ان ڈائریکٹ ٹیکس لگانے سے بوجھ غریب عوام پر پڑے گا۔

اتوارکو مسلم لیگ ہائوس کارسازمیں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ شوکت ترین نے 12 سال پہلے والی بجٹ تقریر کی، بجٹ کی بنیاد ہی جھوٹ پر رکھی گئی، بجٹ میں کوئی نئی بات نہیں تھی، ماضی میں بھی حکومتی آمدن کے دعوے غلط ثابت ہوئے۔انہوں نے کہاکہ ملکی معیشت آج 2018 کی سطح سے کم ہے، عمران خان حکومت میں عوام پر1200 ارب کے نئے ٹیکس لگائے گئے، بجٹ میں بتایا گیا کہ نجکاری سے 252 ارب روپے حاصل ہوں گے، اثاثے بیچ کر انکم حاصل نہیں کی جاسکتی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کہا گیا تھا کہ نئے ٹیکس نہیں لگیں گے، بجٹ دستاویز کے مطابق 383 ارب کے نئے ٹیکسز ہیں، 265 ارب ان ڈائریکٹ ٹیکسیشن سے حاصل کیے جائیں گے، ان ڈائریکٹ ٹیکس لگانے سے بوجھ غریب عوام پر پڑے گا۔انہوں نے کہاکہ خام تیل، ایل این جی اور آر ایل این جی پر بھی ٹیکس لگائے جارہے ہیں، ایل این جی سے متعلق بہت واویلا کیا گیا، اب ان کو پتہ لگا کہ ایل این جی سے ملک کو فائدہ ہورہا ہے، مشینری پر17 فیصد ٹیکس لگادیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ 1200 ارب کے نئے ٹیکس لگانے کے باوجود صرف800 ارب کی اضافی رقم حاصل کی جا سکی ہے، حکومت کی جانب سے ساڑھے 11 سو ارب روپے کی آمدن کا دعوی کیا جا رہا ہے، مگر اس آمدن کا ذریعہ کیا ہے وہ تو بتایا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان 2 پاور پلانٹس کو بیچنے کی بات کی جا رہی ہے جو نواز شریف نے لگائے تھے، عوام کو بتایا جائے کہ نئے ٹیکس لگا رہے ہیں یا نہیں شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ دستاویزات کے مطابق 383 ارب کے نئے ٹیکس ہیں، نمبروں کی ہیرا پھیری سے ملک کے عوام کو دھوکا دیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی حکومت ہے جو جھوٹ بول کر کام چلا رہی ہے، اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھنے سے عام آدمی پر بوجھ پڑے گا۔