نیا پاکستان ہائوسنگ سکیم بے گھر افراد کو گھر فراہم کرنے کے لئے بہترین سکیم ہے، اعجاز چوہدری نے بجٹ کو بہترین قرار دیدیا

حکومت کے اقدامات کے باعث تین سال میں کسان کو ہر فصل میں منافع ہے، اب 90 فیصد کسان بلا سود قرضہ حاصل کر سکیں گے،پاکستان کی معیشت ترقی کر رہی ہے اور ہر شعبے میں رواں مالی سال کے دوران مزید بہتری ہو گی، سینٹ میں خطاب

جمعہ 18 جون 2021 14:34

نیا پاکستان ہائوسنگ سکیم بے گھر افراد کو گھر فراہم کرنے کے لئے بہترین ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جون2021ء) پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعجاز چوہدری نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کو بہترین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیا پاکستان ہائوسنگ سکیم بے گھر افراد کو گھر فراہم کرنے کے لئے بہترین سکیم ہے، حکومت کے اقدامات کے باعث تین سال میں کسان کو ہر فصل میں منافع ہے، اب 90 فیصد کسان بلا سود قرضہ حاصل کر سکیں گے،پاکستان کی معیشت ترقی کر رہی ہے اور ہر شعبے میں رواں مالی سال کے دوران مزید بہتری ہو گی۔

جمعہ کو سینٹ میں آئندہ مالی سال22۔ 2021 کے بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کی 65 سے 70 فیصد آبادی زراعت سے وابستہ ہے، سابق حکومتوں نے زرعی شعبے اور اصلاحات پر کوئی توجہ نہیں دی، موجودہ حکومت کے اقدامات کے باعث تین سال میں کسان کو ہر فصل میں منافع ہے، اب 90 فیصد کسان بلا سود قرضہ حاصل کر سکیں گے، ٹریکٹر اور دیگر زرعی آلات پر بھی بلا سود قرضہ فراہم کیا جا رہا ہے، کسانوں کو ان کی فصل کے بہتر معاوضے اور اسے محفوظ بنانے کے لئے کمیونٹی سٹوریج کا تصور پیش کیا گیا ہے، بجٹ میں 12 ارب روپے زرعی ضروریات کے لئے رکھے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نیا پاکستان ہائوسنگ سکیم بے گھر افراد کو چھت فراہم کرنے کا منصوبہ ہے جس میں 300 ارب روپے کی سرمایہ کاری ہو گی اور 20لاکھ روپے قرضہ 3 سے 5 فیصد کی شرح پر حاصل کیا جا سکتا ہے، تین لاکھ روپے حکومت سبسڈی دے گی، پیپلزپارٹی نے 35 سال پہلے 50 کروڑ روپے کی لاگت سے ہائوسنگ سکیم شروع کی تھی اور اس سکیم کے تحت دیئے جانے والے قرضے بھوت بنگلے بن چکے ہیں، ان 50 کروڑ روپے کا حساب کون دے گا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 22 کروڑ آبادی میں صرف 29 لاکھ افراد ٹیکس گوشوارے جمع کراتے ہیں، کوئی اسسٹنٹ کمشنر کسی تاجر کو گرفتار نہیں کر سکے گا، ہم ٹیکس نظام میں تبدیلی لائے ہیں، قائداعظم نے فلاحی ریاست کا تصور پیش کیا تھا، وزیراعظم عمران خان نے ریاست مدینہ کی طرز پر ریاست قائم کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے، 2018میں وزیراعظم ہائوس کے اخراجات کے مقابلے میں وزیراعظم عمران خان نے 49 فیصد اور وزیراعظم آفس کے اخراجات میں 29 فیصد کمی کی ہے، مسلم لیگ )ن( اور پیپلزپارٹی کے دور میں صدراور وزیراعظم کے کیمپ آفسز پر اربوں روپے خرچ کئے گئے، موجودہ حکومت نے یہ تمام کیمپ آفسز ختم کر دیئے گئے ہیں، معیشت کی بہتری کے لئے حکومتی اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں، پاکستان کی معیشت ترقی کر رہی ہے اور ہر شعبے میں رواں مالی سال کے دوران مزید بہتری ہو گی۔