سپریم کورٹ کا نسلہ ٹاور کے خریداروں کو 3 ماہ کے اندر رقم واپس کرنے کا حکم

ادائیگی میں تاخیر کی صورت میں دعوے دار بینک ریٹ پر مارک اپ کا دعوی کرسکتے ہیں اور حکم پر عمل درآمد کے لیے عدالتی کارروائی کا آغاز کرسکتے ہیں۔ عدالتی عظمیٰ کے ریمارکس

Sajid Ali ساجد علی اتوار 20 جون 2021 13:42

سپریم کورٹ کا نسلہ ٹاور کے خریداروں کو 3 ماہ کے اندر رقم واپس کرنے کا ..
کراچی ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 20 جون 2021ء ) سپریم کورٹ آف پاکستان نے نسلہ ٹاور کے بلڈرز کو رہائشی اور تجارتی یونٹوں کے رجسٹرڈ خریداروں کو 3 ماہ کے اندر رقم واپس کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ادائیگی میں تاخیر کی صورت میں دعوے دار بینک ریٹ پر مارک اپ کا دعوی کرسکتے ہیں اور حکم پر عمل درآمد کے لیے عدالتی کارروائی کا آغاز کرسکتے ہیں۔

قبل ازیں سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران بلڈر کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ 1957ء میں چیف کمشنر کراچی کے اسسٹنٹ سیکریٹری کی جانب سے مرکزی کراچی ملیر روڈ کے دونوں طرف 20 فٹ چوڑا اراضی کی پٹی الاٹمنٹ کے حوالے سے 2 مراسلے جاری کیے گیے کہ پوری مارکیٹ ویلیو کی ادائیگی پر اسے سوسائٹی کو اراضی الاٹ کی گئی۔

(جاری ہے)

تاہم عدالت نے فیصلہ دیا کہ وہ ایس ایم سی ایچ ایس کے جاری کردہ مراسلوں کے حق میں دلائل قبول نہیں کرتے کیوں کہ اس طرح کے مراسلے پر کسی بھی طرح سے ایس ایم سی ایچ ایس کے ذریعہ لیز ڈیڈ پر عمل درآمد اور ترمیم، متبادل الاٹمنٹ کے حق میں رجسٹرڈ اور ترمیم کرنے کا کوئی اثر نہیں ہوتا۔

دوسری طرف سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم کے باوجود انتظامیہ کی جانب سے تاحال نسلہ ٹاور گرانے کا فیصلہ نہ ہوسکا، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی نسلہ ٹاور کے حوالے سے صوبائی حکومت کو بھیجی گئی رپورٹ منظرعام پرآگئی ، اہم شخصیات نے نسلہ ٹاورگرانے سے روکنے اور نمائشی کارروائی کیلئے زور دیا ، میڈیا ذرائع کہتے ہیں کہ ایس بی سی اے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 30 جولائی 2013 کو ایس بی سی اے نے اس وقت 15منزلہ بلڈنگ پلانگ کی منظوری دی جب ڈی جی ایس بی سی اے منظورقادرعرف کا کا تھے ، مختار کار فیروزآباد نے اضافی رقبہ پلاٹ میں شامل کرنے کی منظوری دی ، نسلہ ٹاورکا 780 گز کا پلاٹ سندھی مسلم سوسائٹی نے 1951 میں الاٹ کیا اور چیف کمشنر کراچی نے1957 میں مذکورہ پلاٹ میں 264 گز اضافے کی منظوری دی ، 1980 میں شارع فیصل کے دونوں طرف 20 فٹ کا رقبہ پلاٹس میں شامل کردیا گیا ، شاہراہ قائدین فلائی اوور تعمیر کے دوران77 فٹ مزید رقبہ پلاٹ میں شامل کیا گیا اور اضافے کے بعد نسلہ ٹاور کا پلاٹ بڑھ کر1121مربع گز ہوگیا ۔