بھارتیہ کسان یونین کی طرف سے اترپردیش میں احتجاجی مظاہروںکا اعلان

بھارتی کسان لکھنو کو نئی دلی میں تبدیل کر دیں گے اور ریاستی دارلحکومت کی تمام سڑکوںکو بلاک کردیاجائے گا‘ترجمان کسان یونین

منگل 27 جولائی 2021 17:33

لکھنو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جولائی2021ء) بھارت میں گزشتہ 8ماہ سے جاری تین زرعی قوانین کیخلاف کسانوں کے احتجاج کوبھارتیہ کسان یونین نے اترپردیش تک بڑھانے کا اعلان کیا ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکت نے لکھنو میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارتی کسان لکھنو کو نئی دلی میں تبدیل کر دیں گے اور ریاستی دارلحکومت کی تمام سڑکوںکو بلاک کردیاجائے گا۔

انہوںنے کہاکہ تینوں زرعی قوانین کی منسوخی تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ انہوںنے اعلان کیا کہ 5 ستمبر کو مظفر نگر میں بڑی کسان پنچایت منعقد کی جائے گی ۔ اکیش ٹکت کہاکہ نے اب ملک کی چوتھی ریاست میں بھی مظاہرے کئے جائیں گے اور پورے ملک کو جام کردیاجائیگا۔

(جاری ہے)

انہوںنے مزید کہاکہ اترپردیش میں مظاہرے کئے جائیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ گزشتہ چار برس سے گنے کے نرخ نہیں بڑھائے گئے ہیںاور کسانوں کے 12ہزار کروڑ روپے کے واجبات ابھی تک ادا نہیں کئے گئے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ متعدد ریاستوں میں کسانوں کیلئے بجلی فری ہے تاہم اترپردیش میں بجلی کے نرخ سب سے زیادہ ہیں۔ انہوںنے کہاکہ یورپی میں حکومت گجرات کی طرح پولیس فورس کے ذریعے چلائی جاری ہے ۔ اس دوران یوگیندر یادو ، شیوکمار کاکا اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔انہوںنے کہاکہ کسانوں کے احتجاج نے ان کی عزت ووقار بحال ہوا ہے اور ان میں اتحاد کو فروغ ملا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ یوپی اور اترا کھنڈ میں ریلیاں اور مہا پنچایتیں منعقد کی جائیں گی اور انہوںنے ٹول پلازوں کو سب کیلئے فری کرنے کا بھی مطالبہ کیا ۔

متعلقہ عنوان :