مسجد نبوی میں کورونا سے بچاؤ کے لیے بڑا قدم اُٹھا لیا گیا

حرمین شریفین انتظامیہ نے مسجد نبوی میں سینیٹائزنگ کے لیے 220 آلات نصب کر دیئے

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 28 جولائی 2021 15:46

مسجد نبوی میں کورونا سے بچاؤ کے لیے بڑا قدم اُٹھا لیا گیا
ریاض (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔28جولائی2021ء ) سعودی عرب کو کورونا کی وبا کا سامنا ہے۔ اس مقصد کے لیے مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں کورونا ایس او پیز پر پوری طرح عمل درآمد کروایا جاتا ہے جن میں ماسک پہننا، سماجی فاصلہ اختیار کرنا اور دیگر ہاتھوں کو سینیٹائز کرنا شامل ہیں۔ مسجد نبوی میں کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جگہ جگہ سینیٹائزیشن سے متعلق جدید آلات نصب کر دیئے گئے ہیں۔

حرمین شریفین کی انتظامیہ کے مطابق مسجد نبوی کے بیرونی صحنوں میں مختلف مقامات پر سینیٹائزیشن کے لیے 220 جدید آلات نصب کیے گئے ہیں جس کی وجہ سے بیک وقت سینکڑوں افراد سینیٹائزیشن کی سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔ یہ آلات خواتین کے لیے مخصوص حصوں، وضو خانوں، داخلی دروازوں اور قدیم حرم میں لگائے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

جبکہ زائرین سے کورونا ایس او پیز پر بھی پوری طرح عمل کروایا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ رواں سال اپریل میں مسجد نبوی میں بھی خواتین سیکیورٹی اہلکار تعینات کر دی گئی ہیں۔ سعودی میڈیا کے مطابق مجموعی طور پر 113 خواتین اہلکاروں کو چھ ماہ قابل خصوصی ٹریننگ دینے کے بعد مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں تعینات کر دیا گیا ہے۔ یہ خواتین سعودیہ کی سپیشل سیکیورٹی فورسز کی ہوم لینڈ سیکیورٹی برانچ کے ماتحت ہیں۔خواتین اہلکاروں کی ڈیوٹی بانٹ دی گئی ہیں۔

جو چوبیس گھنٹے مسجد الحرام اور مسجد میں اپنے فرائض انجام دیتی ہیں۔ یہ خواتین زائرین کی مرہم پٹی کر سکتی ہیں۔ انہیں عربی اور انگریزی زبان پر عبور حاصل ہے۔ اس کے علاوہ ان کے وقتاً فوقتاً فٹنس ٹیسٹ بھی لیے جاتے ہیں۔ یہ خواتین اپنا تحفظ کرنے اور اسلحہ استعمال کرنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہیں۔ ایسی ہی ایک سعودی خاتون اہلکار 27 سالہ ہنان الرشید کا کہنا تھا کہ وہ مسجد نبوی میں تعیناتی کو اپنے لیے بہت بڑی سعادت سمجھتی ہے۔

اللہ کے مہمانوں کی خدمت کرنا اس کے لیے انتہائی خوشی کا باعث ہے۔ وہ اس پر جتنا فخر کرے، کم ہے۔ ہنان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی موجود حکومت نے مقامی خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے انقلابی اقدامات اٹھائے ہیں۔ خواتین کو تمام شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے کی اجازت دی گئی ہے۔ انہیں بہت سارے ایسے حقوق حاصل ہوئے ہیں جو پہلے کبھی نہیں ملے تھے۔