بھارت،وزیراعلیٰ میزروم نے اپنے آسام کے ہم منصب پر اقدام قتل کر مقدمہ کرادیا

ریاستی آئی جی پی،ڈی آئی جی سمیت 250کے قریب پولیس اہلکارپر بھی مقدمہ درج،کشیدگی میں اضافہ ہوگیا،بھارتی ٹی وی

اتوار 1 اگست 2021 14:50

بھارت،وزیراعلیٰ میزروم نے اپنے آسام کے ہم منصب پر اقدام قتل کر مقدمہ ..
دیس پور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اگست2021ء) بھارتی ریاستوں آسام اور میزورم کے مابین کشیدگی بہت بڑھ گئی ہے، میزورم کے وزیر اعلی نے اپنے آسامی ہم منصب کے خلاف اقدام قتل کا کیس درج کرا دیا ہے حالانکہ آسام میں بی جے پی کی اور میزورم میں اس کی حلیف جماعت کی حکومت ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق میزورم حکومت نے آسام کے وزیر اعلی ہیمنتا بسوا سرما اور ریاست کے چھ دیگر اعلی عہدیداروں کے خلاف اقدام قتل اور باقاعدہ حملہ کرنے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرا دیا۔

میزورم پولیس نے آسام کے جن چھ اعلی عہدیداروں کے خلاف مقدمہ درج کیا ، ان میں ریاست کے انسپکٹر جنرل پولیس، ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس، ایک سپرنٹنڈنٹ پولیس اور ایک تھانہ انچارج بھی شامل ہیں۔ ان کے علاوہ دو سو نامعلوم پولیس اہلکاروں کے خلاف بھی کیس درج کیا گیا ۔

(جاری ہے)

میزورم کے وزیر اعلی کی طرف سے درج کرائی گئی ایف آئی آر میں کہا گیا کہ آسام کے پولیس اہلکاروں نے وزیر اعلی ہیمنتا بسوا سرما کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے واقعے کے روز میزورم پولیس کے ساتھ تنازعے کے دوستانہ حل کے لیے بات چیت کرنے سے منع کر دیا تھا۔

آسام پولیس میزورم سے ملکی پارلیمان کے ایوان بالا یعنی راجیہ سبھا کے رکن کے ونلاوینا کو بھی تلاش کر رہی ہے۔ آسام پولیس انہیں تلاش کرنے کے لیے دہلی پہنچی، لیکن جب ان کا پتہ نہ لگا سکی، تو دہلی میں ریاست کے ریذیڈنٹ کمشنر کو سمن دینے کی کوشش کی جسے انہوں نے وصول کرنے سے انکار کر دیا۔ اس کے بعد آسام کی پولیس اس سمن کی کاپی رکن پارلیمان ونلاوینا کی رہائش گاہ کے باہر چسپاں کر کے لوٹ گئی ۔آسام پولیس نے بعد میں کہاکہ سمن کی تعمیل کرا دی گئی ہے۔ اب ونلاوینا کو چاہیے کہ وہ تفتیش میں تعاون کریں ورنہ ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے جائیں گے۔