نام نہاد لیڈران بنگلہ نژادوں سے ہمدردی کے بجائے دشمنی کر رہے ہیں،صالح ظہور

رہنمائی کیلئے وژن ،فہم و فراست اور قائدانہ کردار بھی چاہیے صرف دلچسپی،دولت اور زعم منصب ناکافی ہے شہریت کے نازک مسئلہ کو PML(SB)پہلے ہی حل کراچکی ہے ۔آئی ڈی کارڈ کے نام پر اسے از سر نو چھیڑنا اپنی کمیونٹی کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے پاکستان مسلم لیگ شیر بنگال کے تحت عید ملن تقریب سے ڈاکٹر علائو الدین،مامون الرشید ایڈووکیٹ،مفتی عبد الحق بیانی،مظفر احمد ،ابو سعید و دیگر کا خطاب

پیر 2 اگست 2021 22:48

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اگست2021ء) پاکستان مسلم لیگ شیر بنگال کے قائد ڈاکٹر صالح ظہور نے کراچی میں40 لاکھ جعلی شناختی کارڈ ز کا معاملہ سامنے آنے پر نام نہاد بنگلہ نژاد لیڈران کی جانب سے اسے بنگالی شہریوں کے ساتھ منسلک کرنے پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنگلہ نژاد پاکستانیوں کی حب الوطنی شک و شبہ سے بالاہے۔

کراچی میں مقیم ہماری کمیونٹی کے لوگوں کو شناختی کارڈز کے حوالے سے کوئی مسئلہ در پیش نہیں ہے۔دیگر شہریوں کی طرح ان سے بھی ضروری دستاویزات طلب کرکے شناختی کارڈز جاری کئے جار رہے ہیں۔جعلی لیڈروں کا جعلی شناختی کارڈز کو بنگلہ نژادوں سے منسوب کرنا ان کا ذہنی خبط ہے۔ وہ گذشتہ روز PML(SB)مرکز ریکسر،پرانا گولیمار، منگھو پیر روڈ پر مرکزی و علاقائی عہدیداران،یوسیز کے ذمہ داران اور پارٹی کارکنان کی عید ملن تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پرPML(SB) کے صدر ڈاکٹر علائو الدین،نائب صدر مظفر احمد ،مفتی عبد الحق بیانی،سیکریٹری جنرل مامون الرشید ایڈووکیٹ،ڈپٹی جنرل سیکریٹری ،حافظ عبد الحق بیانی،وحید احمد،ابو سعید،عبد الحکیم و دیگر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر صالح ظہور نے کہا کہ جعلیIDکارڈز کا معاملہ سامنے لانے والوں نے بنگلہ کمیونٹی کی نشاندہی نہیں کی جس کا مطلب ہے کہ ان کارڈز کا تعلق مختلف طبقات سے ہے لیکن یہ عقل سے عاری لیڈران آ بیل مجھے مار والی کیفیت پیدا کرکے بنگلہ نژاد پاکستانیوں کی بد نامی کا باعث بن رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اس معاملہ کی بے لاگ چھان بین اور مکمل اسکروٹنی کرے اور جرم کے مرتکب افراد کا تعلق خواہ کسی بھی طبقے سے ہو انہیں قرار واقعی سزا دے کر انصاف کی عملداری قائم کرے۔PML(SB) کے قائد نے کہا کہ شوق سیاست میں صرف دلچسپی ، دولت اور زعم منصب ہی کافی نہیں اس کے لیے وژن ،فہم وفراست اور قائدانہ کردار بھی ناگزیر ہے۔معاملے کو سمجھے کو بغیر بیانات،داغ دینا بعض اوقات اپنے ہی لوگوں کو ہراساں کرنے کا سبب بن جاتا ہے۔جب حکومتی پالیسی کے تحت نادرا تمام پاکستانیوں کی طرح بنگلہ نژاد وں کو بھی حصول شناختی کارڈز کی سہولت فراہم کر رہا ہے تو بلاوجہ شہریت کے نازک معاملے کو نہیں چھیڑا جانا چاہیے کیونکہ PML(SB) کارکنان کی معاونت سے اسے حل کراچکی ہے۔