عالمی چیلنجز کا حل تمام ممالک کا اتحاد ہے، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ

پیر 20 ستمبر 2021 15:13

عالمی چیلنجز   کا حل تمام ممالک  کا  اتحاد ہے، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ
 اقوام متحدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 ستمبر2021ء) اقوام متحدہ کےسیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے  کہا کہ  وبائی مرض کورونا اور ماحولیاتی تبدیلی  جیسے  عالمی چیلنجز میں تمام ممالک  کا ایک ساتھ ہونا ضروری ہے ۔ جنرل اسمبلی کے 76 ویں  اجلاس   سے قبل  اقوام متحدہ کےسیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایک انٹرویو    میں کہاکہ  دنیا کو بچانے کے لئے  تمام ممالک کے حکمران  کو اتحاد کرنا ہوگا۔

انہوں نے عالمی وبائی مرض  کورونا وائرس   بارے بات کرتے ہوئے  ایک مساوی عالمی ویکسینیشن پلان پر زور دیا ۔ انہوں نے کہاکہ کوروناوائرس جس کی مختلف شکلیں ظاہر ہو رہی ہیں اس سے دنیا کا  کوئی بھی ملک محفوظ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک وائرس نے دنیا کو شکست دے دی  ہے اور اس وبا نے  ہم لوگوں کی زندگیوں پر ڈرامائی اثرات مرتب کئے ہیں  جس  سے عالمی عدم مساوات میں اضافہ ،  معشیت کا گرجاناجیسے مصائب شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

وہ ممالک جو، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ   ویکسین تیار کر رہے ہیں ، انہیں اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ویکسین کی تمام ممالک میں  منصفانہ تقسیم ہو ۔ انہوں نے کہاکہ کوئی بھی ملک اس وبا  کا  اکیلے مقابلہ نہیں کر سکتا ہے اور اس کے لئے  سب کو  ایک ساتھ چلنے  کی ضرورت ہے۔ انہوں  نے مزید کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے پاس جو کثیرالجہتی ادارہ ہے جو کہ بنیادی طور پر ڈبلیو ایچ او ہے ، اس کے    اس بیماری کی ابتداء کی تحقیقات کرنے کی طاقت نہیں ہے۔

لہذا ، ہمیں کثیر الجہتی طور پر مسئلے کو حل کرنے کی ضرورت ہے  اور سب کو اکٹھا کرنے کی ضرورت ہےتاکہ ہم ان چیلنجوں کو روک سکیں جو ہمیں درپیش ہیں۔ انہوں نے کہا یہی حال ایک اور عالمی مسئلے "ماحولیاتی تبدیلی" کا ہے ۔  انہوں نے کہا یہ  سچ ہے کہ سائنسی کمیونٹی کی جانب سے ہمارے مقصد کو بہت واضح طور پر طے کیا گیا ہے کہ صدی کے اختتام تک درجہ حرارت 1.5 ڈگری سے اوپر نہیں جانا چاہیے لیکن یہ بدقسمتی ہے کہ ممالک آپس میں تعاون نہیں کر رہے ہیں۔

ترقی یافتہ ممالک  اور ترقی پذیر ممالک کے درمیان بہت زیادہ عدم اعتماد ہے اور اس عدم اعتماد کی وجہ  اس چیلنج پر کام کرنا مشکل ہورہا ہےلہذااس کے لئے  ہمیں ایک مضبوط کثیرالجہتی نظام کی ضرورت ہے  اور یہ واضح ہے کہ صرف تعاون ہی ہم مسائل کو حل کر سکتا ہے۔ ہمیں مل کر کام کرنے والے اداروں کے ایک کثیرالجہتی گروپ کی ضرورت ہے کیونکہ اب ہر چیز ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے ، اور زیادہ اختیار کے ساتھ تاکہ ہم تمام مسائل کو حل کرنے کے لیے پوری بین الاقوامی برادری کو متحرک کرسکیں اور یہ بالکل مشترکہ ایجنڈے کے مقاصد میں سے ایک ہے -