اسرائیل نے ایرانی جوہری سائنسدان کوکیسے قتل کیا مزید انکشافات

اسرائیل نے ایرانی سائنسدان کو قتل کرنے کے لیے روبوٹ مشین استعمال کی تھی،رپورٹ

منگل 21 ستمبر 2021 00:12

تل ابیب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 ستمبر2021ء) اسرائیل کی جانب سے گذشتہ برس نومبر میں ایران کے ایٹمی پروگرا م کے بانی سائنسدان محسن فخری زادہ کو قتل کرنیکے حوالے سے نئے انکشافات سامنے آگئے ہیں۔امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے ایرانی سائنسدان کو قتل کرنے کے لیے روبوٹ مشین استعمال کی تھی۔اخبار نے دعویٰ کیا ہیکہ امریکی ،اسرائیلی اور ایرانی حکام نے بھی روبوٹ مشین کے ذریعے محسن فخری زادہ کے قتل کی تصدیق کردی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایرانی سائنسدان کو قتل کرنیکے لیے روبوٹک اسنائپرگن ایک ہزار میل دور رکھی گئی تھی، اسرائیل نیروبوٹک گن کے پرزے مختلف ذرائع سے ایران اسمگل کیے اور ان پرزوں کو پک اپ ٹرک میں نصب کیا گیا۔ٹرک کے مختلف اطراف کیمرے لگائے گئے تھے، ٹرک میں نصب روبوٹک مشین گن کو سیٹلائٹ سیکنٹرول کیا گیا، مشن مکمل ہونیکے بعد ٹرک کو نصب بارودی مواد سے اڑا دیا گیا۔

(جاری ہے)

خیال رہیکہ ایران کے ایٹمی پروگرا م کے بانی سائنسدان محسن فخری زادہ کو 27 نومبر 2020 کو تہران میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔ اس سے قبل برطانوی اخبار جیوئش کرونیکل نے دعویٰ کیا تھا کہ ایرانی سائنسدان کے قتل میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد ملوث ہے، اخبار نے مزید دعویٰ کیا تھا کہ موساد کے ایجنٹوں نے مختلف ٹکڑوں میں اسمگل کی گئی ون ٹون گن کے ذریعے محسن فخر ی زادہ کو قتل کیا۔ انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اسرائیلی اور ایرانی شہریوں پر مشتمل موساد کے تقریباً 20 ایجنٹوں نے تقریباً 8 ماہ نگرانی کے بعد حملہ کرکے ایرانی جوہری سائنسدان کو قتل کیا۔