اسپتالوں کے چکر، حادثے کا زخمی نوجوان اسٹریچر پر دم توڑ گیا

اسپتالوں کے چکر نے نوجوان کی جان لے لی، زخمی نوجوان 4اسپتالوں کے چکر کاٹتا رہا کہیں سی ٹی اسکین کی سہولت نہ ملی، حادثے کا زخمی نوجوان اسٹریچر پر دم توڑ گیا

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری منگل 21 ستمبر 2021 19:57

اسپتالوں کے چکر، حادثے کا زخمی نوجوان اسٹریچر پر دم توڑ گیا
کراچی (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 21ستمبر 2021) اسپتالوں کے چکر نے نوجوان کی جان لے لی، زخمی نوجوان 4اسپتالوں کے چکر کاٹتا رہا کہیں سی ٹی اسکین کی سہولت نہ ملی، زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے نوجوان جاں بحق۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کریم آباد پُل کے قریب حادثے میں زخمی ہونے والا نوجوان اسپتالوں کے چکر کاٹنے کے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

نجی ٹی وی کے مطابق کراچی کے علاقے کریم آباد پل کے قریب حادثے کا زخمی نوجوان بروقت طبی امداد نہ ملنے کے باعث جاں بحق ہوگیا۔محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ واقعے کی انکوائری مکمل کرلی گئی ہے، جناح اورعباسی شہید اسپتال کی انتظامیہ کوقصور وار ٹہرایا گیا ہے، اسپتالوں کےخلاف کیا کارروائی عمل میں لائی جائے گی اس کا فیصلہ وزیر صحت سندھ کریں گی۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمی نوجوان کی موت کی ذمہ دار دو سرکاری اسپتال کی انتظامیہ قرار دی گئی ہے، واقعے کی انکوائری مکمل کرلی گئی ہے فیصلہ وزیر صحت کریں گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمی نوجوان چار اسپتالوں کے چکر کاٹتا رہا کہیں سی ٹی اسکین کی سہولت نہ ملی تو کسی نے نامعلوم قرار دے دیا، بروقت علاج نہ ملنے پر زخمی شہری اسٹریچر پر ہی دم توڑ گیا۔

عارف ہاشم نامی نوجوان 12 ستمبر کے روز ٹریفک حادثے میں زخمی ہوا تھا اسے پہلے ایک پھر دوسرے نجی اسپتال لے جایا گیا جہاں سہولتیں نہ ہونے کی وجہ سے طبی امداد نہ دی جاسکی۔بعدازاں عارف کو عباسی اسپتال لایا گیا جہاں رات کی شفٹ میں سی ٹی اسکین اور نیورو سرجری کی سہولت ہی نہ تھی یہاں سے زخمی عارف کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں انتظامیہ نے نامعلوم ہونے کی بنیاد پر لینے سے انکار کردیا۔عارف کو شدید زخمی حالت میں دوبارہ عباسی اسپتال لایا گیا لیکن اس کی ہمت جواب دے چکی تھی وہ بالآخر اسٹریچر پر ہی دم توڑ گیا۔