قومی اسمبلی میں حکومت نے انتخابی اصلاحات سمیت 9 بلز کو مشترکہ اجلاس سے قانون بنانے کی تحاریک منظور کرالیں

وزیر اعظم کی جانب سے اراکین کو ایوان میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت ، اپوزیشن کا احتجاج بے سود رہا، کورم کا حربہ بھی کارگر ثابت نہ ہوا

بدھ 29 ستمبر 2021 22:58

قومی اسمبلی میں حکومت نے انتخابی اصلاحات سمیت 9 بلز کو مشترکہ اجلاس ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 ستمبر2021ء) وزیراعظم کی زیر صدارت پارلیمانی اجلاس میں اراکین اسمبلی کو ایوان میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کے بعد قومی اسمبلی میں حکومت نے انتخابی اصلاحات سمیت 9 بلز کو مشترکہ اجلاس سے قانون بنانے کی تحاریک منظور کرالیں، اپوزیشن کا احتجاج بے سود رہا، کورم کا حربہ بھی کارگر ثابت نہ ہواجبکہ وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ ہی الیکشن کا طریقہ کار طے کرتی ہے، الیکشن کمیشن کو طریقہ پر اعتراض کا مینڈیٹ ہی حاصل نہیں اپوزیشن کے اراکین خواجہ آصف، نوید قمر اور اسعد محمود کی جانب سے تحاریک کی مخالفت کی گئی ۔

بدھ کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر اسد قیصر کی صدارت میں ہوا تو وقفہ سوالات کے بعد انتخابی اصلاحات سمیت 9 بلز کی تحاریک حکومت نے مشترکہ اجلاس میں بھجوانے بارے پیش کرنا چاہیں تو اپوزیشن کی جانب سے احتجاج کیا گیا تاہم کثرت رائے سے تحاریک منظور کرلی گئیں ۔

(جاری ہے)

نکتہ اعتراض پر خواجہ آصف نے کہاکہ آج سے قبل از وقت دھاندلی کی بنیاد رکھی جارہی ہے، ہم اس معاملے پر حکومت سے مذاکرات کررہے ہیں مگر تحریک پیش کرکے دھاندلی کی بنیاد رکھ دی گئی۔

پیپلز پارٹی کے سید سید نوید قمر نے کہاکہ اپوزیشن نے معاملہ سلجھانے کی کوشش کی مگر ایسی صورت میں متنازعہ انتخابات کی کوئی وقعت نہیں ہوگی، حکومت اپوزیشن کو بلڈوز کرکے زور زبردستی چاہتی ہے ۔مولانا اسعد محمود نے بھی انتخابی اصلاحات بارے تحریک کی اس طرح منظوری کی مخالفت کردی۔ اس موقع پر وزیر قانون فروغ نسیم جواب کیلئے اٹھے ہی تھے کہ محسن داوڑ نے کورم کی نشاندھی کردی تاہم اپوزیشن کا حربہ ناکام ہوگیا جو قبل ازیں ایوان سے باہر جاچکی تھی،ارکان کی گنتی کے بعد کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہاکہ الیکشن کا طریقہ کار طے کرنے کا اختیار پارلیمنٹ کو حاصل ہے، الیکشن کمیشن کا مینڈیٹ نہیں کہ وہ اس پر اعتراض کرے۔

اپوزیشن کی غیر موجودگی میں حکومت نے انتخابی اصلاحات سمیت 9 قوانین مشترکہ اجلاس کو پیش کرنے کی تحاریک منظور کرالیں ،فوڈ اینڈ سیکیورٹی آرڈیننس، برقی توانائی آرڈیننس، پبلک پراپرٹیز آرڈیننس سمیت دیگر بلز بھی قومی اسمبلی میں پیش کردئیے جبکہ ہائر ایجوکیشن کمیشن ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا ۔ بعد ازاں قومی اسمبلی اجلاس جمعہ کی صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا -