بھارت ایسے اقدامات سے گریز کرے جن سے دونوں ممالک کے درمیان سرحد ی مسائل پیچیدگی اختیار کریں، چین کا بھارت کے نائب صدر کے ارونا چل پردیش کے دورے کی شدید مخالفت

بدھ 13 اکتوبر 2021 17:47

بھارت ایسے اقدامات  سے گریز کرے جن سے دونوں ممالک کے درمیان سرحد ی مسائل ..
بیجنگ۔13اکتوبر  (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2021ء) :چین نے بھارت کے نائب صدر ایم وینکے نیڈو  کے متنازع علاقہ ارونا چل پردیش کے دورے پر شدید اعتراض  کرتے ہوئے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ ایسے اقدامات سے گریز کرے جن سے دونوں ممالک کے درمیان سرحد سے متعلق مسائل پیچیدگی اختیار کریں ۔ چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان  زہائو لیجیان نےبھارت کے نائب صدر ایم وینکے نیدو کے  ارونا چل پردیش کے  دورے کے حوالے سے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ سرحدی مسئلے پر چین کا موقف واضح اور غیرمتزلزل ہے۔

چینی حکومت نے بھارت کی طرف سے یکطرفہ اور غیر قانونی طور پر قائم کیے گئے علاقہ  اروناچل پردیش کو کبھی تسلیم نہیں کیا اور بھارتی رہنماؤں کےمتعلقہ علاقے کے  دورے کی شدید  مخالفت کرتی ہے ۔

(جاری ہے)

ترجمان نے بھارت پر زور دیا کہ وہ چین کے بڑے  خدشات کا احترام کرے، کسی بھی ایسے  اقدام سے گریز کرے جس سے سرحدی مسئلہ پیچیدہ اور وسیع ہو  جبکہ باہمی اعتماد اور دوطرفہ تعلقات کو نقصان پہنچانے سے گریز کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کو ایسے حقیقی  ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جس سے چین بھارت سرحدی علاقے میں امن اور استحکام برقرار رہے اور دوطرفہ تعلقات کو صحیح سمت پر لانے اور اس میں پیش رفت لانے میں مدد کرے۔  واضح رہے کہ بھارت چین سرحدی تنازع 3,488کلومیٹر لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر محیط ہے  اوردونوں فریق 1990 کی دہائی سے سرحدی تنازع کے حل کے لیے کوششیں کر رہے ہیں ۔چین کا دعوی ہے کہ ارونا چل پردیش  چین کے خومختار علاقہ تبت کا حصہ ہے۔

متعلقہ عنوان :