سعودی عرب ؛ فوٹوگرافی کے شوقین پاکستانیوں اور دیگر شہریوں کو خبردار کردیا گیا

ٹریفک حادثے یا مجرمانہ سرگرمی کی تصویر لینا بھی خلاف قانون ہے جس پر ایکشن لیا جاسکتا ہے ، قانون کی شق 19 کے تحت ایک ہزار ریال جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 21 اکتوبر 2021 15:52

سعودی عرب ؛ فوٹوگرافی کے شوقین پاکستانیوں اور دیگر شہریوں کو خبردار ..
ریاض ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 21 اکتوبر 2021ء ) سعودی عرب میں رہائش پذیر فوٹوگرافی کے شوقین پاکستانیوں اور دیگر شہریوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ مملکت میں کسی ٹریفک حادثے یا مجرمانہ سرگرمی کی تصویر لینا بھی خلاف قانون ہے جس پر ایکشن لیا جاسکتا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی قانونی امور کی ماہر نوال الشمری نے متنبہ کیا ہے کہ سعودی عرب میں بغیر اجازت کے کسی کی بھی فوٹو بنانا قانونی طور پرجرم تصور کیا جاتا ہے ، اسی طرح مملکت میں کسی بھی حادثے خواہ وہ ٹریفک حادثہ ہو یا کوئی مجرمانہ سرگرمی اس کی بھی عکاسی کرنا خلاف قانون ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایسا شخص جسے علم نہ ہو اور اس کی تصویر لے لی جائے تو یہ بھی جرم ہے ، اس صورت میں قانون کی شق 19 کے تحت ایک ہزار ریال جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے جب کہ قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب شخص کو مزکورہ ویڈیو اور تصاویر ڈیلیٹ کرنا ہوں گی اور جرمانہ بھی ادا کرنا پڑے گا جب کہ خلاف ورزی دوبارہ دہرائے جانے پرجرمانے کی رقم بھی دگنی ہوجاتی ہے تاہم حادثے یا کسی اور فعل کی تصویر صرف اس وقت بنائی جاسکتی ہے جب تصویر بنانے والا خود براہ راست اس حادثے یا واقعے کا فریق ہو۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ سعودی عرب میں کسی شخص کی نجی زندگی کا بہت زیادہ احترام کیا جاتا ہے ، خصوصاً خواتین کی نجی زندگی کے تحفظ سے متعلق موثر قوانین نافذ ہیں جن کی خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جاتا ہے ، اس معاملے میں کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جاتی ہے ، سعودی حکومت کی جانب سے افراد کی پرائیویسی کا تحفظ کرنے کی خاطر گزشتہ کچھ سالوں کے دوران بہترین سائبر قوانین بنائے گئے ہیں۔

اس حوالے سے سعودی پبلک پراسیکیوشن نے تنبیہ کی ہے کہ تمام افراد جدید ترین الیکٹرانک ساز و سامان سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں تاہم اس بات کا خیال رہے کہ دوسروں کی اجازت کے بغیر ان کی کوئی تصویر یا ویڈیو بناناایک قابل مواخذہ جرم ہے ، جو لوگ اس جرم کا ارتکاب کریں گے انہیں ایک سال قید ہو گیا اور 5 لاکھ ریال جرمانہ بھی بھگتنا پڑے گا ، اس لیے ایسی کسی منفی سرگرمی سے خود کو پوری طرح دُور رکھیں۔