
کووڈ 19 کو شکست دینے والے متعدد افراد کو دماغی مسائل کا سامنا ہونے کا انکشاف
کووڈ 19 سے متاثر ہونے کے کئی ماہ بعد بھی مریضوں کو دماغی تنزلی کا سامنا بہت زیادہ تعداد میں ہورہا ہے،محققین
ہفتہ 23 اکتوبر 2021 12:52

(جاری ہے)
اس تحقیق میں مانٹ سینائی ہیلتھ سسٹم رجسٹری کے مریضوں کا جائزہ لیا گیا اور دریافت ہوا کہ لگ بھگ ایک چوتھائی افراد کو یادداشت کے مسائل کا سامنا تھا۔
تحقیق کے مطابق اگرچہ ہسپتال میں زیرعلاج رہنے والے مریضوں میں کووڈ کو شکست دینے کے بعد ذہنی دھند کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے مگر زیادہ بیمار نہ ہونے والے لوگوں کو بھی دماغی تنزلی کا سامنا ہوسکتا ہے۔محققین نے بتایا کہ ہم نے دریافت کیا کہ کووڈ 19 سے متاثر ہونے کے کئی ماہ بعد بھی مریضوں کو دماغی تنزلی کا سامنا بہت زیادہ تعداد میں ہورہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہسپتال میں زیرعلاج رہنے والے افراد کے اہم دماغی افعال کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ پیٹرن ابتدائی رپورٹس سے مطابقت رکھتا ہے جن میں بتایا گیا کہ کووڈ 19 کو شکست دینے کے بعد لوگوں کو مختلف ذہنی مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔اسی تحقیقی ٹیم نے اپریل 2021 میں ایک الگ تحقیق میں بتایا تھا کہ کووڈ کے ہر 3 میں سے ایک مریض کو ذہنی صحت سے جڑی طویل المعیاد علامات کا سامنا ہوتا ہے۔اس تحقیق میں اپریل 2020 سے مئی 2021 تک 740 کووڈ مریضوں کے ڈیٹا کو شامل کیا گیا تھا جن میں ڈیمینشیا کی تاریخ نہیں تھی، ان افراد کی اوسط عمر 49 سال تھی۔ہر مریض کے دماغی افعال کا تجزیہ کیا گیا تھا اور محققین نے دماغی تنزلی کی شرح کی جانچ پڑتال کی۔محققین نے دریافت کی کہ 15 فیصد کو بات چیت کی روانی میں مسائل کا سامنا تھا، 16 فیصد کو دماغ کے ایگزیکٹیو فنکشننگ کے مسائل کا سامنا ہوا، 18 فیصد کی دماغی تجزیہ کرنے کی رفتار سست ہوگئی، 20 فیصد کی فہرستیں تجزیہ کرنے کی صلاحیت متاثر ہوئی، 23 فیصد کی یادداشت پر اثرات مرتب ہوئے جبکہ 24 فیصد کو دیگر ذہنی مسائل کا سامنا ہوا۔انہوں نے بتایا کہ پسپتال میں زیرعلاج رہنے والے مریضوں میں توجہ، زبان کی روانی اور یادداشت جیسے افعال میں تنزلی کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔مگر ہسپتال میں داخل نہ ہونے والے افراد میں بھی یہ خطرہ ہوتا ہے اور تحقیق میں ہسپتال میں زیرعلاج رہنے والوں میں یہ شرح 37 فیصد اور زیادہ بیمار نہ ہونے والے افراد میں یہ شرح 16 فیصد تک ریکارڈ ہوئی۔محققین نے بتایا کہ کووڈ 19 اور دماغی تنزلی کے درمیان تعلق سے مریضوں کے طویل المعیاد علاج کے حوالے سے سوالات ابھرتے ہیں، خطرہ بڑھانے والے عناصر کو شناخت کرنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
سعودی پٹرولیم کمپنی آرامکو کا ایل پی جی اور کیروسین آئل کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان
-
موت کے بعد دوبارہ جنم لینے کا ارادہ رکھتا ہوں،دلائی لامہ
-
اننت امبانی ریلائنس انڈسٹریز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مقرر
-
اسرائیل نے غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کے لئے ضروری شرائط پر اتفاق کر لیاہے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ
-
بھارت،پولیس نے ممبئی کی 1500مساجد سے لائوڈ اسپیکر ہٹا دیئے
-
ایلون مسک کو امریکہ سے ملک بدر کیا جا سکتا ہے، ٹرمپ کی دھمکی
-
اسرائیل نے غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی پر اتفاق کرلیا ہے، ٹرمپ
-
بھارت کے ساتھ ڈیل کا امکان ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
-
نیویارک کے لوگ ظہران ممدانی کی طرف جاتے ہیں تو وہ پاگل ہیں، ٹرمپ
-
غزہ جنگ کے خاتمے پر بنجمن نیتن یاھو سے سختی سے بات ہوگی،ٹرمپ کا دوٹوک موقف
-
سعودی عرب، زچگی کے بعد خواتین کیلئے تنخواہ کے قانون پر عمل شروع
-
میری کمپنیوں کی تمام سرکاری امداد بند کر دیں،ایلون مسک کا ڈونلڈ ٹرمپ کو دوٹوک جواب
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.