سابق ایس ایچ او رکنی اسد خان خوستی اور کھیتران قبیلے کے درمیان قتل کا تصفیہ ہوگیا

منگل 16 نومبر 2021 22:28

دکی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 نومبر2021ء) سابق ایس ایچ او رکنی اسد خان خوستی اور کھیتران قبیلے کے درمیان قتل کا تصفیہ ہوگیا سابق ایس ایچ او رکنی اسد خان خوستی اور کھیتران قبیلے کے درمیان قتل کا تصفیہ سردار گل مرجان کبزئی کی کوششوں سے حل ہوگیا۔اس سلسلے میں ایک قبائلی جرگہ لورالائی سے سابق ایس ایچ او اسد خوستی کی جانب سے قبائلی رہنماہ سردار گل مرجان کبزئی کی سربراہی میں کھیتران قبیلے کے ہاں ملک جلاالدین کھیتران اور جلم کھیتران کے گھر رکنی گیا۔

جرگے میں سید عبدالحلیم آغا،رسالدار لیویز میجر علی محمد شادوزئی،سی آئی انچارج رکنی عبدالرحمان ناصر،کمانڈر لالو خان اچکزئی، رسالدار مولوی داد خان،مولوی آمان اللہ مندوخیل،شیر زمان کاکڑ ، ایس ایچ او نعیم خان موسی خیل،سب انسپکٹر بسم اللہ ترین،عبداللطیف مندوخیل اختر زمان کاکڑ،ریٹائرڈ خزانہ آفیسر نظر خان مندوخیل،حاجی عقل خان کبزئی، اسفندیار خان کاکڑ، سردارزادہ صابر خان کبزئی سردارزادہ زبیر خان کبزئی جبکہ کھیتران قبیلے کی جانب سے وڈیرہ احمد خان کھیتران ،وڈیرہ لعل جان کھیتران، میر عمران کھیتران، میر عطا محمد، سلطان،حاجی اکبر جان حاجی وزیر کرم خان اور دیگر نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

جرگے نے کھیتران قبیلے کو اپنا عزر پیش کیا جسے انہوں نے تسلیم کرتے ہوئے اپنا مکمل واک واختیار جرگے کے حوالے کیا۔جرگے نے سابق ایس ایچ او رکنی اسد خوستی پر ایک کروڑ روپے بطور جرمانہ عائد کی۔جسے انہوں نے تسلیم کیا۔جس کے بعد کھیتران قبیلے نے ستاسٹھ لاکھ روپے جرگے کے لئے بطور پگڑی معاف کرنے کا اعلان کیا۔جبکہ 37 لاکھ روپے کھیتران قبیلے کو بطور جرمانہ ادا کی جائیگی۔جسکے بعد دعائے خیر کی گئی۔واضح رہے کہ ایک سال قبل رکنی میں سابق ایس ایچ او رکنی اسد خوستی کی جانب سے پولیس چھاپے کے دوران پولیس کی فائرنگ سے کھیتران قبیلے کے دو افراد ہلاک جبکہ تین زخمی ہوگئے تھے۔جسکے بعد سابق ایس ایچ او اسد خوستی کے خلاف قتل کے دفعات کے تحت کیس بھی درج ہوا تھا۔