منظور حسین وسان کی زیر صدارت محکمہ زراعت کی جاری زرعی ترقیاتی اسکیموں کاجائزہ لینے کے متعلق اجلاس

بدھ 24 نومبر 2021 18:17

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 نومبر2021ء) وزیراعلی سندھ کے مشیر زراعت منظور حسین وسان کی صدارت میں محکمہ زراعت کی جاری زرعی ترقیاتی اسکیموں کاجائزہ لینے کے متعلق اجلاس ہوا. جلاس میں سیکریٹر ی زراعت،ڈی جیز ایکسٹیشن، ریسرچ،انجینئرنگ،واٹر مینجمنٹ,ورکس اینڈ سروسز،پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ اور دیگر افسران شریک ہوئے۔اجلاس میں مشیر زراعت منظور وسان نے افسران سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں جاری زرعی اسکیمیں جلد مکمل کی جائیں, اسکیموں میں کوئی بھی کوتاہی برداشت نہیں کرونگا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت منصوبوں کی جلد پایہ تکمیل اور نئی اعلان کردہ اسکیموں کا جلد آغاز حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔منظوروسان نے افسران سے سوال کیا کہ کیا وجہ ہے جو اسکیمیں ابھی تک مکمل نہیں ہوئی،جس پر ڈی جیز نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ سال 22 نئی اسکیمیں رکھی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

کچھ اسکیمیں آئندہ سال کے دسمبرمہینے میں مکمل ہوجائیں گی۔

منظوروسان نے کہا کہ سندھ کے 8 بڑے شہروں کراچی،نوابشاہ،حیدرآباد، خیرپور،گھوٹکی، بدین،میرپورخاص اور نوشہروفیروز میں ایگرو ایکسپورٹ پروسیسنگ زون سبزی،فروٹ مارکیٹیں بنانے جارہے ہیں جن کا کام شروع ہوچکا ہے،جس کی لاگت 490 ملین روپے ہے۔مشیر زراعت منظوروسان نے کہا ہے کہ لاڑکانہ میں فرٹیلائزر ٹیسٹنگ لیبارٹی کا کام مکمل ہوچکا ہے 15 دسمبر کو افتتاح کیا جائے گا،ٹیسٹنگ لیبارٹریز کا باقی دیگر شہروں میں بھی جلد مکمل ہوجائے گا۔

دادو،پھلجی میں ڈپٹی ڈائریکٹرز کے دفاترز مکمل کرکے ان کے حوالے کردیے گئے ہیں۔منظور وسان نے کہا کہ 4 اسکیمیں وفاق کی ہیں جن کے پیسے ان کی جانب سے ابھی تک ریلیز نہیں کیے،جیسے ہی پیسے ریلیز ہونگے اسکیمیں شروع کی جائیں گی۔منظور وسان نے افسران کو آخری وارننگ دیتے ہوئے ہدایت کی کہ تمام زرعی ترقیاتی اسکمیں جلد مکمل کی جائیں جو کام نہیں کریگا ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

منظوروسان نے محکمہ زراعت کو زرعی سبسڈی پالیسی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے کسانوں کے لیے سبسڈی پالیسی بنائی جائے۔ڈی جی واٹر مینجمنٹ ٹھارومل دودانی نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ واٹرمینجمنٹ میں صوبے میں 12 دفاتر عمارتیں بن رہی ہیں، جن میں کچھ مکمل ہوچکی ہیں اور باقی کا کام چل رہا ہے۔ ڈی جی ریسرچ،ڈی جی ایکسٹینشن ہدایت اللہ چھجڑو اور انجینئرنگ نے بھی اسکیموں کے متعلق بریفنگ دی۔اجلاس میں سندھ کو حصے کا زرعی پانی کم ملنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔