’اومی کرون پر موجودہ ویکسین کا اثر نہیں ہوتا ‘ ماہرین نے خدشات کا اظہار کردیا

انگلینڈ میں اومی کرون کے 55 فیصد کیسز کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانے والوں میں سامنے آئے۔ برطانوی میڈیا

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 4 دسمبر 2021 12:40

’اومی کرون پر موجودہ ویکسین کا اثر نہیں ہوتا ‘ ماہرین نے خدشات کا اظہار ..
لندن ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 04 دسمبر 2021ء ) برطانوی ماہرین نے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ اومی کرون پر موجودہ ویکسین کا اثر نہیں ہوتا ، کیوں کہ انگلینڈ میں اومی کرون کے 55 فیصد کیسز کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانے والوں میں سامنے آئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سائنسدانوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنوبی افریقہ میں مہلکت کورونا قسم اومی کرون ڈیلٹا سے بھی زیادہ تیزی سے پھیل رہی ہے کیوں کہ اومی کرون پر موجودہ ویکسین کا اثر نہیں ہوتا جس کی وجہ سے ڈیلٹا کے مقابلے میں بیماری دوبارہ لاحق ہونے کا خدشہ بھی 3 گنا زیادہ ہے۔

اسی طرح عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ دنیا کے تمام ممالک کو اومی کرون کے لیے تیار رہنا چاہیے ، عالمی ادارہ صحت کے برطانیہ کے لیے ریجنل ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ جغرافیائی طور پر اومی کرون کا پھیلاؤ اتنا وسیع ہے جتنا موجودہ صورتحال میں رپورٹ نہیں کیا جارہا ہے ، ہم کورونا کے پہلے ڈیلٹا ویرینٹ سے بھی سبق سیکھ چکے ہیں لہٰذا تمام ممالک کو نئے ویرینٹ اومی کرونا کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

(جاری ہے)

ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ایمرجنسی ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ سفری پابندیاں صرف اور صرف وائرس کے دیگر ممالک میں پھیلنے کو تاخیر کا شکار کرسکتی ہے ، عالمی ادارہ صحت بڑے پیمانے پر اومی کرون پر ریسرچ کررہا ہے لیکن اب تک ایسی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی کہ جن ممالک میں یہ وائرس پھیلا ہے اس میں کوئی تبدیلی آئی ہے ، اس صورتحال میں ماسک کا استعمال، سماجی فاصلہ، ہاتھوں کی صفائی، بڑے اجتماعات اور ویکسی نیشن اس صورتحال میں بہت اہم ہے۔

ادھر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نےمتنبہ کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کا نیا ویریئنٹ اومی کرون عالمی اقتصادی بحالی کو رفتار سست کر سکتا ہے ، کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون کے ظاہر ہونے کے فوری بعد، نومبر کے اواخر میں، اسی کی وجہ سے عالمی بازار حصص اور تیل کی منڈیوں میں بڑے پیمانے پر گرواٹ درج کی گئی ، یہ سرمایہ کاروں کے ان خدشات کی عکاسی کرتا ہے کہ کس طرح کورونا وائرس کی نئی قسم کے سبب عائد ہونے والی پابندیاں معاشی نمو پر اثر انداز ہو سکتی ہیں۔