سعودی دفاعی نظام نے مملکت کو نشانہ بنانے والے متعدد حوثی ڈرونز تباہ کردیے

سعودی دفاع نے جنوبی علاقے کو نشانہ بنانے کی کوشش کرنے والے چار ڈرونز کو روک کر تباہ کر دیا

Sajid Ali ساجد علی پیر 6 دسمبر 2021 16:44

سعودی دفاعی نظام نے مملکت کو نشانہ بنانے والے متعدد حوثی ڈرونز تباہ ..
ریاض ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 06 دسمبر 2021ء )  سعودی عرب کے فضائی دفاع نے مملکت کو نشانہ بنانے والے حوثی ڈرونز کو تباہ کر دیا ، ڈرون کو نقصان پہنچانے سے پہلے ہی یمن میں مار گرایا گیا۔ عرب نیوز کے مطابق عرب اتحاد نے کہا ہے کہ حوثی باغیوں کی طرف سے داغے گئے کئی ڈرونز مار گرائے ، اس دوران سعودی دفاع نے جنوبی علاقے کو نشانہ بنانے کی کوشش کرنے والے چار ڈرونز کو روک کر تباہ کر دیا ، یہ کارروائی ایسے وقت میں ہوئی ہے جب عرب اتحادی افواج حالیہ ہفتوں میں ملیشیا کے اثاثوں کو ختم کر رہی ہیں جن میں ہتھیار اور اہلکار شامل ہیں۔

ملیشیا اکثر بارود سے بھرے ڈرونز اور بیلسٹک میزائلوں کا استعمال کرتے ہوئے مملکت کے جنوبی علاقے میں آبادی والے علاقوں کو نشانہ بناتے ہوئے سرحد پار سے حملے کرتی ہے ، یہ گروپ، جس نے 2014 میں یمنی دارالحکومت پر قبضہ کیا تھا، بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کے خلاف برسرپیکار ہے ، جب کہ یمن کی اس حکومت کو سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد کی حمایت حاصل ہے۔

(جاری ہے)

عرب پارلیمنٹ نے حوثی باغیوں کی جانب سے سعودیہ کی طرف کیے جانے والے حملوں کی مذمت کی اور کہا کہ یہ سٹاک ہوم معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہے، جس میں جنگ بندی کی شرط رکھی گئی ہے ، عالمی برادری دہشت گردی کی ان بار بار کی کارروائیوں کو روکنے کے لیے فوری اور فیصلہ کن مؤقف اختیار کرے اور اس ملیشیا کو جدید فوجی ٹیکنالوجی حاصل کرنے سے روکے، جس کو اہم اور شہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

متحدہ عرب امارات نے مملکت کو نشانہ بنانے کی کوششوں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ حوثی ملیشیا کے ان دہشت گردانہ حملوں کا تسلسل عالمی برادری کی اس کی کھلم کھلا خلاف ورزی کو ظاہر کرتا ہے ، بحرین نے بھی ان حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ شہریوں اور معصوم جانوں کو نشانہ بنانے کے لیے ملیشیا کے مسلسل مذموم اور منظم حملوں کی عکاسی کرتا ہے ، وزارت خارجہ نے سعودی عرب کی جانب سے اپنی سرزمین، شہریوں اور رہائشیوں کی سلامتی اور تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے کیے جانے والے تمام اقدامات کے لیے بحرین کی حمایت پر زور دیا۔

خیال رہے کہ یمن میں جنگ اب سات سال سے جاری ہے، اس سال سب سے شدید لڑائی وسائل سے مالا مال اور حکومت کے زیر قبضہ صوبے مارب میں ہوئی ہے ، اتوار کو مارب میں حوثی باغیوں کے رہائشی علاقوں میں چار میزائل گرنے سے تین یمنی شہری زخمی ہو گئے۔ رہائشیوں نے بتایا کہ ہوائی اڈے، الشریکہ اور رودہ کے پڑوس میں چار میزائلوں کے ٹکرانے کے بعد بڑے دھماکوں سے شہر لرز اٹھا ، جب کہ یمن کے وزیر اطلاعات معمر العریانی نے کہا ہے کہ حوثی ملیشیا کی جانب سے ماریب شہر کو بار بار نشانہ بنانا ، جو لاکھوں مکینوں اور بے گھر لوگوں سے بھرا ہوا ہے، بیلسٹک میزائلوں سے شہریوں کو بڑی تعداد میں ہلاکتیں پہنچانے کی کوششوں کا حصہ ہے ، یہ انتقام کا ایک بزدلانہ عمل ہے۔