عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کا دباؤ، ادویات مہنگی ہونے کا خدشہ

پاکستان فارما سوٹیکل مینوفیچکرزایسوسی ایشن نے دواؤں کی قیمتوں میں 400 فیصد اضافے کا خدشہ ظاہر کر دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 8 دسمبر 2021 10:42

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کا دباؤ، ادویات مہنگی ہونے کا خدشہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 08 دسمبر 2021ء) : عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے دباؤ کے بعد ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان فارما سوٹیکل مینوفیچکرزایسوسی ایشن نے دواؤں کی قیمتوں میں 400 فیصد اضافے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔ پاکستان فارما سوٹیکل مینوفیچکرزایسوسی ایشن نے کہا کہ سیلزٹیکس لگنے سے 100 والی دوا 500 کی ہوجائے گی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان فارما سوٹیکل مینوفیچکرزایسوسی ایشن کے صدر قاضی منصور نے پریس کانفرنس کے دوران ادویات کی قیمتوں میں 400 فیصد اضافے کا خدشہ ظاہر کردیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کے دباؤ میں سیلز ٹیکس کا نفاذ کر رہی ہے اور ادویات کے خام مال کی درآمد پر ٹیکس بھی عائد کییا جا رہا ہے، سیلزٹیکس کے نفاذ سےادویات کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہوگا۔

(جاری ہے)

اُن کا کہنا تھا کہ خام مال پر17 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے سے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا جس کے بعد سیلز ٹیکس کے نفاذ سے 100 روپے والی دوا 500 کی ہو جائے گی۔ صدر پاکستان فارما سوٹیکل مینوفیچکرزایسوسی ایشن نے کہا کہ پاکستانی کمپنیز ادویات کا 90 فیصد خام مال برآمدک رتی ہیں ، فارماسوٹیکل پراڈکٹس کو سیلز ٹیکس سے استثنٰی حاصل ہے، حکومت دواسازی کی اشیا پر سیلزٹیکس وصول کرتی ہے۔

قاضی منصور نے درخواست کی کہ خام مال کی درآمد پرسیلزٹیکس عائد نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پیداواری لاگت بڑھنے پر ادویات سازی میں مشکل ہو گی، جس کے بعد ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ سیدھا عوام پر ہی آئے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں اصلاحات خوش آئند ہیں، ڈریپ کے حالیہ اقدامات سےشفافیت کو فروغ ملے گا جبکہ فارما انڈسٹری کی حوصلہ افزائی کے لیے ڈریپ اقدامات قابل ستائش ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق صدر پاکستان فارما سوٹیکل مینوفیچکرزایسوسی ایشن نے مزید کہا کہ ڈریپ اقدامات کی بدولت ادویات کی برآمد میں اضافہ ہوا ، ڈریپ میں اصلاحات سےدیرینہ زیرالتوا مسائل بھی حل ہوئے۔