بھارت میں نواسکول ٹیچرز،پرنسپل کی چارطالبات سے اجتماعی زیادتی

دو خواتین ٹیچرز واقعے کی ویڈیو بناتی رہیں،پولیس نے تمام دس ملزمان کو گرفتارکرلیا،بھارتی میڈیا

بدھ 8 دسمبر 2021 14:58

بھارت میں نواسکول ٹیچرز،پرنسپل کی چارطالبات سے اجتماعی زیادتی
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2021ء) بھارت میں طالبات سے پرنسپل اور ٹیچرز کی اجتماعی زیادتی کا واقعے سامنے آنے پر ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق راجستھان میں پیش آنے والے اس واقعے میں نوٹیچرز اور پرنسپل کو گرفتار کرلیاگیا جن پرچارطالبات کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام ہے۔ اس واقعے کا انکشاف اس وقت ہوا جب اسکول نہ جانے پر والد نے بیٹی سے وجہ پوچھی جس پر میٹرک کی طالبہ نے بتایا کہ اسے اسکول پرنسپل اور ٹیچرز کی جانب سے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جب کہ دو خواتین ٹیچرز نے اس واقعے کی ویڈیو بھی بنائی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ اس کیس کے سامنے آنے پر تین مختلف مقدمات درج کیے گئے اور دوران تحقیقات پتا چلا کہ ملزمان نے مزید تین طالبات کو بھی اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا جن میں کلاس چھ، چار اور تین کی طالبات شامل ہیں جنہوں نے دوران تحقیقات پولیس کو بیان ریکارڈ کرایا۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق طالبات کا کہنا تھا کہ زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کے بعد انہیں واقعے کا بتانے کی صورت میں جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں۔

پولیس کے مطابق ایک متاثرہ طالبہ نے بتایا کہ جب اس واقعے سے ایک خاتون ٹیچرکو آگاہ کیا تو انہوں نے اسکول کی فیس ادا کرنے اور مفت میں کتابیں دلانے کی لالچ دے کر خاموش کرانے کی کوشش کی، اس کے بعد خاتون ٹیچر نے گھر بھی بلایا جہاں پرنسپل اور دیگر اساتذہ نے نشہ آور شے پلا کر اجتماعی زیادتی کی۔متاثرہ لڑکی کے والد کا کہنا تھا کہ اسکول میں شکایت لے کر جانے پر پرنسپل کی جانب سے بھی انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں۔

متعلقہ عنوان :