معرکہ فرقان میں بہایا گیا لہو نئی فتوحات کی بنیاد ثابت ہوگا،حماس

معرکہ فرقان فتح ونصرت کا معرکہ تھا جس میں پیش قربانیوں اور فلسطینیوں کے لہو نے نئی فتوحات کی بنیاد رکھی،بیان

بدھ 29 دسمبر 2021 13:40

غزہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 دسمبر2021ء) اسلامی تحریک مزاحمت (حماس)کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ رواں سال مئی میں غزہ کی پٹی کے محاذ پر قابض اسرائیل کی جارحیت کے دوران دی جانی والی قربانیوں نے ایک نئی فتح کی بنیاد رکھی ہے۔

(جاری ہے)

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق رواں سال مئی میں معرکہ فرقان میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کے اہل خانہ سے ایک تقریب میں ٹیلیفونک خطاب میں کہا کہ معرکہ فرقان فتح ونصرت کا معرکہ تھا جس میں پیش جانے والی قربانیوں اور فلسطینیوں کے لہو نے نئی فتوحات کی بنیاد رکھی۔

ان فتوحات میں رواں سال مئی لڑا گیا معرکہ سیف القدس بھی شامل ہے۔اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ معرکہ فرقان کو یاد کرتے ہوئے ہم آج ایک المناک دن کو یاد کرتے ہیں۔ اس اس جنگ کو گذرگے تیرہ سال ہوگئے ہیں۔ اس جنگ کے دوران وحشی دشمن نے غزہ کی پٹی میں گھناونے جرائم کا ارتکاب کیا اور غزہ کی پٹی میں فلسطینی پولیس کمانڈ سینٹر کو نشانہ بنا کر غزہ میں سیکیورٹی سسٹم کوتباہ کرنے کی کوشش کی گئی