نئے سال کا پہلا ہفتہ، ملک میں کم آمدنی رکھنے والے افراد کیلئے مہنگائی کی شرح میں کمی ریکارڈ

روزمرہ استعمال کے 7 ضروری اشیا کی قیمتوں میں کمی اور19 کی قیمتوں میں استحکام رہا، 25 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا

muhammad ali محمد علی جمعہ 7 جنوری 2022 18:43

نئے سال کا پہلا ہفتہ، ملک میں کم آمدنی رکھنے والے افراد کیلئے مہنگائی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - 07 جنوری 2022ء) نئے سال کا پہلا ہفتہ، ملک میں کم آمدنی رکھنے والے گروپوں کیلئے مہنگائی کی شرح میں کمی ریکارڈ، روزمرہ استعمال کے 7 ضروری اشیا کی قیمتوں میں کمی اور19 کی قیمتوں میں استحکام رہا، 25 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق سال 2022 کے آغاز پر بھی ملک میں مہنگائی کا جن قابو میں نہیں آ سکا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سال 2022 کے پہلے ہفتے میں بھی مہنگائی کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ ادارہ شماریات کی جانب سے ہفتہ وار مہنگائی کے حوالے سے جاری رپورٹ میں بتائے گئے اعداد و شمار کے مطابق 6 جنوری 2021 کو ختم ہونے والے ہفتہ کے دوران روزمرہ استعمال کے 7 ضروری اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور19 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جبکہ 25 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق سال 2022 کے پہلے ہفتے کے دوران ملک میں سب سے کم یعنی 17732 روپے ماہوارآمدنی رکھنے والے افراد کیلئے قیمتوں کے حساس اشاریہ میں 0.28 فیصدکی کمی ریکارڈکی گئی ہے۔ 17،733 روپے سے لیکر 22،888 روپے اور 22889 روپے سے لیکر 29،517 روپے ماہوار آمدنی رکھنے والے افراد کیلئے قیمتوں کے حساس اشاریہ میں بالترتیب 0.18 فیصد اور0.10 فیصدکی کمی ہوئی، 29518 روپے سے لیکر 44175 روپے ماہوار آمدنی رکھنے والے والے افراد کیلئے افراط زر کی صورتحال مستحکم رہی، جبکہ 44176 روپے سے زائد ماہوار آمدنی رکھنے والے افراد کیلئے قیمتوں کے حساس اشاریہ میں 0.22 فیصد کااضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں سستی ہونے والی اشیاء کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ٹماٹرکی قیمت 18.28 فیصد، سرخ مرچ پائوڈر 14.54 فیصد، انڈے 2.23 فیصد، ایل پی جی 0.96 فیصد، چاول 0.17 فیصد، آٹا 0.06 فیصد اورسرسوں کے تیل کی قیمت میں 0.05 فیصدکی کمی ریکارڈ کی گئی۔ جن اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اس کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ آلو کی قیمت میں 5.23 فیصد، چکن 4.45 فیصد، کیلا 2.56 فیصد، پیاز2.12 فیصد، دال مسور1.55 فیصد، دال چنا 1.46 فیصد، دال ماش 1.44 فیصد، ڈیزل ونمک 2.75 فیصد، پٹرول 2.68 فیصد اور ماچس کی قیمتوں میں 1.45 فیصد کا اضافہ ہوا۔