کوک اسٹوڈیو نے ’تو جھوم‘ گانا چوری کرنے کے دعوؤں کو مسترد کردیا

سیزن کے پروڈیوسر زلفی اور ایسوسی ایٹ پروڈیوسر عبداللہ صدیقی نے نرملا مگھانی کی جانب سے مبینہ طور پر اپنا ڈیمو زلفی کے ساتھ شیئر کیے جانے سے ایک مہینہ پہلے مئی میں ہی اس گانے پر کام شروع کر دیا تھا۔ سیزن انتظامیہ

Sajid Ali ساجد علی بدھ 19 جنوری 2022 16:55

کوک اسٹوڈیو نے ’تو جھوم‘ گانا چوری کرنے کے دعوؤں کو مسترد کردیا
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 19 جنوری 2022ء ) کوک اسٹوڈیو نے ’تو جھوم‘ گانا چوری کرنے کے دعوؤں کو مسترد کردیا ۔ انگریزی روزنامہ ایکسپریس ٹریبیون کی ایک رپورٹ کے مطابق کوک اسٹوڈیو نے عمرکوٹ سے تعلق رکھنے والی گلوکارہ نرملا مگھانی کے جاری سیزن کے پہلے ریلیز ہونے والے ’تو جھوم‘ کے لیے گانا چوری کرنے کے الزامات کی تردید کی ہے اور اس حوالے سے ادارے کو ایک واٹس ایپ ریکارڈنگ بھیجی گئی ہے ، واٹس ایپ کی ریکارڈنگ سے پتہ چلتا ہے کہ زلفی نے مئی میں اپنے نائب کے ساتھ ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس میں وہ ’تو جھوم‘ کو ایک ساز کے ٹریک پر گنگنارہے ہیں اور اس کے بارے میں ان کی رائے پوچھ رہے ہیں ، کوک اسٹوڈیو انتظامیہ کی جانب سے بھیجے گئے پیغام میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سیزن کے پروڈیوسر زلفی اور ایسوسی ایٹ پروڈیوسر عبداللہ صدیقی نے مگھانی کی جانب سے مبینہ طور پر اپنا ڈیمو زلفی کے ساتھ شیئر کیے جانے سے ایک مہینہ پہلے مئی میں ہی اس گانے پر کام شروع کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

منگل کے روز ایکسپریس ٹریبیون نے اطلاع دی تھی کہ 20 سالہ نرملا مگھانی نے شو کی تازہ ترین ریلیز کے لیے زلفی پر اپنا گانا چوری کرنے کا الزام لگایا تھا ، مگھانی کا دعویٰ ہے کہ اس نے عابدہ پروین اور نصیبو لال کے گانے کے ریلیز ہونے سے چھ ماہ قبل جون میں کوک اسٹوڈیو کے پروڈیوسر کے ساتھ ایک ڈیمو شیئر کیا تھا۔ زلفی نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کسی بھی نمونے سے گانا کاپی نہیں کیا ، میں شمولیت کے جذبے کے ساتھ پروڈکشن اور تعاون کرتا ہوں اور کوک اسٹوڈیو کے ساتھ میرا کام اسی فلسفے پر عمل پیرا ہے ، میرا کام ادھار یا کریڈٹ کے بغیر نہیں ہے ، اس وجہ سے کہ میں دنیا کے ساتھ جو کچھ شیئر کرتا ہوں وہ کام ہے جو شراکت اور تعاون کے جوہر پر منحصر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کوک اسٹوڈیو 14 کا منصوبہ پاکستانی موسیقی کو دنیا بھر میں سنانے کے مقصد کے ساتھ بنایا گیا ، مقصد یہ تھا کہ ہم اپنی موسیقی ، اپنے نوجوان ٹیلنٹ اور اپنے آئیکنز کو اس انداز میں پیش کریں جو دنیا کو دکھائے کہ ہم کس قابل ہیں ، ہم بحیثیت قوم کس کے لیے کھڑے ہیں ، ہمارا مقصد پاکستان کے لیے ایک ثقافتی شان پیدا کرنا ہے ، کوک اسٹوڈیو پاکستان کی سب سے بڑی ثقافتی برآمد ہے جس نے لوگوں کو مسلسل اکٹھا کیا ہے میں پورے ملک سے اپنے شاندار فنکاروں کے ساتھ کام جاری رکھنے کا منتظر ہوں کیوں کہ وہ واقعی پاکستانی موسیقی کا حال اور مستقبل ہیں۔

دوسری طرف میوزک پروڈیوسر اور کیوریٹر یوسف صلاح الدین نے کہا کہ صرف عدالتیں فیصلہ کر سکتی ہیں کہ کون حق پر ہے ، کسی بھی چیز سے ہیرا پھیری کی جا سکتی ہے، چاہے وہ ٹائم سٹیمپ ہو یا کچھ اور ہو، اس صورتحال سے نکلنے کا واحد راستہ تمام فریقین کے فونز کا فرانزک آڈٹ ہے۔

متعلقہ عنوان :