بلوچستان کے ساحل و وسائل کو لوٹنے کیلئے نادیدہ قوتیں جعلی پارٹی اور جعلی قیادت کو سامنے لا رہی ہیں ،ملک عبدالولی کاکڑ

بدھ 26 جنوری 2022 23:10

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جنوری2022ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکریٹریٹ کوئٹہ میں پارٹی کے نو منتخب سینئر نائب صدر ملک عبدالولی کاکڑ کے زیر صدارت مرکزی عہدیداروں اور ضلعی کابینہ کے دوستوں کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا جس کا مہمان خاص نو منتخب مرکزی سیکریٹری جنرل واجہ جہانزیب بلوچ تھے۔ اجلاس میں مرکزی نائب صدر پرنس آغا موسی بلوچ، مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل و پارلیمانی لیڈر ملک نصیر احمد شاہوانی، مرکزی خواتین سیکریٹری و ممبر صوبائی اسمبلی شکیلہ نوید دہوار، ضلعی صدر غلام نبی مری، ضلعی جنرل سیکریٹری جمال لانگو، ضعلی سینئر نائب صدر ملک محی الدین لہڑی، نائب صدر طاہر شاہوانی، ڈپٹی سیکریٹری ڈاکٹر علی احمد قمبرانی، جوائنٹ سیکریٹری اسماعیل کرد، انفارمیشن سیکریٹری نسیم جاوید ہزارہ، فنانس سیکریٹری میر اکرم بنگلزئی، لیبر سیکریٹری عطا اللہ کاکڑ، خواتین سیکریٹری منورہ سلطانہ سمالانی، کسان و ماہی گیر سیکریٹری ملک محمد ابراہیم شاہوانی، ہیومن رائٹس سیکریٹری پرنس رزاق بلوچ ، پروفیشنل سیکریٹری میر غلام مصطفی سمالانی اور مرکزی سوشل میڈیا کوارڈینیٹر جمال مینگل نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں تنظیمی امور اور دیگر مسائل پر دوستوں نے سیر حاصل بحث کی اور اپنی تجاویز دیں اور فیصلہ کیا گیا کہ21 فروری کو شہدائے جیونی اور مادری زبانوں کے عالمی دن کی مناسبت سے پروگرام منعقد کئے جائیں گے ، مرکزی پروگرام کوئٹہ میں ہوگا۔ 2 مارچ کو بلوچ کلچر ڈے بھی شاندار طریقے سے منایا جائے گا۔ 8 مارچ کو خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے کوئٹہ میں سیمینار کا انعقاد کیا جائے گا چونکہ ہماری آبادی کا باون فیصد خواتین پر مشتمل ہے اور اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ کوئی بھی ملک اور قوم خواتین کے بغیر ترقی اور خوشحالی کی منزل تک نہیں پہنچ سکتے اسی لئے سیمینار میں خواتین کو درپیش سماجی مسائل پر روشنی ڈالنے اور سیاسی شعور کی اہمیت کو اجاگر کیا جائے گا۔

اجلاس میں کامیاب اور شاندار قومی کونسل سیشن کے انعقاد پر ضلع کوئٹہ کی خدمات سراہا گیا۔ کوئٹہ میں دوبارہ تنظیم کاری کو شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا جسے ضلعی اور مرکزی کنوشن کی وجہ سے روکا گیا تھا۔ اس کے علاوہ علاقائی اور بین الاقوامی سیاسی صورتحال کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ پارٹی کی فعالیت پر بھی بحث ہوئی اور کہا گیا کہ بلوچستان میں نادیدہ قوتوں کی مداخلت اور جمہوری پارٹیوں کے خلاف سازشیں جاری ہیں جس میں خاص طور پر بی این پی ان کے نشانے پر ہے۔

ہمارے منتخب نمائندوں کے ترقیاتی فنڈز کو روکنا اور غیر منتخب عناصر کو فنڈز جاری کئے جانے کے پیچھے بھی سازشی عناصر کا مقصد یہی تھا کہ عوام کو بی این پی سے بد ظن کیا جائے ہم نے پہلے بھی بلوچستان کے خلاف سازشوں کو ناکام بنائے ہیں اور اب بھی ان سازشوں کا بھر پور مقابلہ کرنے کی پوری سکت رکھتے ہیں۔ بلوچستان کے ساحل و وسائل کو لوٹنے کے لئے نادیدہ قوتیں جعلی پارٹی اور جعلی قیادت کو سامنے لا رہی ہیں تاکہ یہاں کی جمہوری اور عوامی قیادت کو کمزور کیا جا سکے آج عوام باشعور ہو چکی ہے اور وہ نادیدہ قوتوں کے ان سازشی ہتھکنڈوں کو مسترد کرتی ہیں ایسی صورتحال میں نومنتخب کابینہ کو مشکل چیلنجز کا سامنا کرنا ہوگا اور مرکز کے ساتھ ساتھ تمام اضلاع کے کابینہ کو متحرک اور فعال بنانے کے لئے جدید اور مستحکم لائحہ عمل بنانے کی اشد ضرورت ہے۔

اجلاس میں پارٹی کے نو منتخب ہیومن رائٹس سیکریٹری اور ممبر صوبائی اسمبلی احمد نواز بلوچ کے بھائی ، ضلعی کسان ماہی گیر سیکریٹری ملک ابراہیم شاہوانی کے والد اور دوسرے ساتھیوں کے عزیز و اقارب کی وفات پر دعا اور فاتحہ خوانی کی گئی۔