بفلو شوٹنگ کی وجہ سفید فام بالادستی کا 'زہر' ہے، امریکی صدر جو بائیڈن

DW ڈی ڈبلیو بدھ 18 مئی 2022 11:40

بفلو شوٹنگ کی وجہ سفید فام بالادستی کا 'زہر' ہے، امریکی صدر جو بائیڈن

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 مئی 2022ء) امریکی صدر جو بائیڈن نے منگل کے روز ریاست نیویارک کے دوسرے سب سے بڑے شہر بفلو کا دورہ کیا جہاں 10 سیاہ فام افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ جائے وقوعہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اس واقعے کے مذمت کی اور کہا کہ اس طرح کی فائرنگ کی وجہ سفید فام بالادستی کا ''زہر'' ہے۔

بفلو میں ایک 18 سالہ سفید فام مسلح نوجوان پر 13 افراد پر فائرنگ کرنے کا الزام ہے، جن میں سے 11 سیاہ فام ہیں۔ ملزم نے بڑی تعداد میں رہنے والے سیاہ فام محلے میں واقع ایک سپر مارکیٹ میں فائرنگ کی تھی اور دانستہ طور پر وہاں موجود سیاہ فاموں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔

وفاقی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ اس کیس اور پورے معاملے کی تفتیش نفرت پر مبنی جرم اور ''نسل پرستی پرمبنی تشدد اور انتہا پسند ی '' کے واقعے کے طور پر کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

جو بائیڈن نے اس موقع پر کہا، 'یہاں جو کچھ بھی ہوا وہ سادہ اور واضح ہے: دہشت گردی، دہشت گردی اور اندرونی دہشت گردی۔‘

سیاست اور انٹرنیٹ پر نکتہ چینی

امریکی صدر نے ان لوگوں کی بھی مذمت کی جو، ''اقتدار کے حصول اور اپنے سیاسی فائدے اور منافع کے لیے جھوٹ پھیلانے کا کام کرتے ہیں۔''

انہوں نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے مزید کہا کہ ''میڈیا، سیاست اور انٹرنیٹ نے ایک نفرت کا بازار گرم کر رکھا ہے، جس نے ناراض، الگ تھلگ پڑنے والے اور گمراہ لوگوں کو اس جھوٹی بات پر یقین کرنے پر مجبور کر دیا ہے کہ وہ دوسروں کی جگہ حاصل کر لیں گے۔

یہی لفظ ہے، دوسرے کی جگہ لے لینا۔''

بفلو کے مبینہ قاتل نے اپنے ایک منشور میں نام نہاد متبادل، یا دوسرے کی جگہ لینے کے نظریے کا حوالہ بھی دیا تھا۔ اس نظریے کا دعویٰ ہے کہ بائیں بازو کی سازش کے حصے کے طور پر غیر سفید فام تارکین وطن سفید فام آبادی پر غالب آ رہے ہیں۔

بائیڈن کے تبصروں کا اشارہ اس جانب تھا کہ اس طرح کے اجتماعی قتل کا قصوروار محض فائرنگ کرنے والا شخص ہی نہیں ہے بلکہ سفید فام بالا دستی کے نظریے کو با اثر طور پر پھیلانے والے بھی اس کے اتنے ہی ذمہ دار ہیں۔

بائیڈن نے فائرنگ کی مذمت کی

بفلو میں جو بائیڈن نے کہا کہ وہ ''قوم کی روح'' کو بحال کرنے کے لیے صدارتی انتخاب کی دوڑ میں اس لیے شامل ہوئے تھے کیونکہ ان کے پیشرو ڈونلڈ ٹرمپ نے ورجینیا میں سفید فام بالادستی کے لیے ہونے والی ایک ہولناک ریلی کی واضح طور پر مذمت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

لیکن بائیڈن سفید فام بالا دستی کے گروہوں کے عروج کو روکنے یا بندوق کے تشدد کو روکنے میں اب تک ناکام رہے ہیں۔ ان کی کوشش تھی کہ وہ بندوق پر کنٹرول کے لیے قانون سازی کریں گے تاہم، ریپبلکن قانون سازوں نے بندوق پر قابو پانے کی کوششوں کو اب تک روکے رکھا ہے۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)