مارکیٹیں 9بجے بند کرنے کا فیصلہ تجارتی سرگرمیوں کی راہ میں رکاوٹ ہے ‘کامران سیف

کاروبار بند کرنے کی بجائے بجلی کے پاور پلانٹ چالو کیے جائیں اور کالاباغ ڈیم کی تعمیر کی جائے‘چیئرمین وائس آف ٹریڈرز

منگل 21 جون 2022 13:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جون2022ء) وائس آف ٹریڈرز کے چیئرمین میاں کامران سیف نے مارکیٹیں 9 بجے بند کرنے کے فیصلہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مارکیٹیں 9بجے بند کرنے کا فیصلہ تجارتی سرگرمیوں کی راہ میں رکاوٹ ہے پچھلے دو سال کورونا وباء کی بناء پر کاروبار پر پابندی لگا کر اسے بند رکھا گیا اب توانائی بحران کی بناء پر کاروبار بند کرنا تاجر برادری پر ظلم کے مترادف ہے ۔

حکومت کے اس تاجر کش اقدام کی تاجر برادری پر زور مذمت کرتی ہے کیونکہ عید کی آمد آمد ہے اور اس پر کاروباری سرگرمیوں پر پابندی تاجروں پر ڈرون حملہ ہے ان خیالات کا اظہار انہوںنے وائس آف ٹریڈرز کے تاجروں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔میاں کامران سیف نے کہا کہ تاجر برادری کاروباری ٹائم کم کرنے کے فیصلہ کو تسلیم نہیں کرتی ۔

(جاری ہے)

حکومت کاروبار بند کرنے کی بجائے بند پاور پلانٹ چالو کرے اور توانائی بحران کے خاتمہ کے لیے کالا باغ ڈیم سمیت دیگر ڈیموں پر فوری طور پر کام کا آغاز کرے ۔

کالا باغ ڈیم واپڈا کے قابل عمل منصوبوں میں شامل ہے ۔جو جلد تعمیر ہوجائے گا اس کی تعمیر اسے اڑھائی روپے والی سستی ترین4500میگا واٹ بجلی سسٹم میں داخل ہوگی اور لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا حکومت چاروں صوبوں کے اراکین پر مشتعمل ہے اس سے بہتر اور کوئی موقع نہیں حکومت فی الفور کالا باغ ڈیم پر کام کا آغا ز کرے تاکہ ملک اندھیروں سے نکل کر روشنی کی راہوں پر گامزن ہو اور ملک کو سستی ترین بجلی کے ساتھ دریائوں میں زراعت کے لیے پورا سال پانی بھی دستیاب رہے ۔