لاہور پولیس نے جشن آزادی کی تقریبات کے سکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دیدی

ہوائی فائرنگ،ون ویلنگ، ہلڑبازی، روڈ بلاکنگ،ریسنگ اورخواتین سے بدسلوکی کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائیگی ‘ سی سی پی او

جمعہ 12 اگست 2022 23:01

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2022ء) لاہور پولیس نے قیام پاکستان کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر 13 اگست کی رات اور 14 اگست(یوم آزادی) پر منعقدہ جشن آزادی کی تقریبات کے سکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دے دی ہے۔سی سی پی او لاہور ایڈیشنل آئی جی غلام محمود ڈوگر نے کہا ہے کہ یوم آزادی پر ہوائی فائرنگ،ون ویلنگ، ہلڑبازی، روڈ بلاکنگ،ریسنگ اورخواتین سے بدسلوکی کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

سربراہ لاہور پولیس غلام محمود ڈوگر نے کہا ہیکہ 13اگست کی درمیانی رات اور 14اگست کو دن بھر ہونے والے قومی اجتماعات، تقریبات اور ریلیوں کو بھرپور سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ یوم آزادی کے موقع پر ون ویلنگ،ہوائی فائرنگ اور ہلڑبازی سمیت کسی بھی غیر قانونی و غیر اخلاقی سرگرمیوں کو روکنے کیلئے شہر کے مختلف مقامات پر خصوصی ناکے لگائے جائیں گے۔

(جاری ہے)

سی سی پی او لاہور نے مزید کہا کہ یوم آزادی پر 6 ایس پیز،35 ڈی ایس پیز اور 84 ایس ایچ اوز، لیڈیز پولیس اہلکار سمیت پانچ ہزار سے زائد افسران و اہلکارسکیورٹی کے فرائض سرانجام دیں گے۔ڈولفن سکواڈ،پولیس ریسپانس یونٹ اور ایلیٹ فورس ٹیمیں شاہراہوں،پارکوں اور پبلک مقامات کے گرد موثر پٹرولنگ کریں گی۔ پارکوں،تفریحی و پبلک مقامات پر پولیس کی اضافی نفری کے علاوہ اینٹی رائٹ فورس کے جوان بھی تعینات ہوں گے۔

سربراہ لاہور پولیس نے یوم آزادی کے موقع پر شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ کا عمل مزید سخت کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ مشکوک افراد اور لاوارث اشیاء پر کڑی نظر رکھی جائے اور مشتبہ گاڑیوں اور اشخاص کی مکمل چیکنگ یقینی بنائی جائے۔سی سی پی او لاہور نے مزید کہا کہ یوم آزادی کی تقریبات کے دوران ٹریفک کی روانی یقینی بنانے کے لئیمربوط ٹریفک پلان بھی تشکیل دیا گیا ہے۔

سی سی پی او لاہور نے ڈیوٹی پوائنٹس پر تعینات افسران و اہلکاروں کو شہریوں کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آنے کی ہدایت کی۔شہریوں کی سکیورٹی اور سیفٹی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائیجائیں گے۔سی سی پی او لاہور نے والدین سے اپیل کی ہے وہ ذمہ دارای کا مظاہرہ کریں،اپنے بچوں پر کڑی نظر رکھیں اور حادثات کے امکانات کے پیش نظر کم سن بچوں کو موٹر سائیکل اور گاڑی ہرگز نہ چلانے دیں۔