خوست فائرنگ واقعہ میں اے این پی کے کارکن خالقداد بابڑ کی شہادت اور سات افراد کے زخمی ہونے کرنے کے خلاف خوست عوام اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے احتجاجی دھرنا پانچویں روز بھی جاری

جمعرات 18 اگست 2022 20:45

ہرنائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اگست2022ء) خوست فائرنگ واقعہ میں اے این پی کے کارکن خالقداد بابڑ کی شہادت اور سات افراد کے زخمی ہونے کرنے کے خلاف خوست عوام اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے احتجاجی دھرنا پانچویں روز بھی مین قومی شاہراہ ہرنائی کوئٹہ خوست کے مقام پر جاری ہے جبکہ خالقداد بابڑ شہید تدفین کے انکی فاتحہ خوانی بھی احتجاجی دھرنے کے فنڈال میں ہورہی ہیں دوسری جانب سے خوست کے بچوں کیجانب سے احتجاجی ریلی و مظاہراہ کیا گیا احتجاجی ریلی میں شریک معصوم بچوں نے سیاہ پرچم اور خالقداد شہید کے تصویر وں کے پوسٹرز اٹھارکھے تھے جس خالقدادبابڑ کے ورثاء کو انصاف کی فراہم کرنے کے نعرہ درج تھے بچوں کے احتجاجی ریلی و مظاہرہ کے دوران انہوں نے پانچ مطالبات پیش کئے جس میں پہلا مطالبہ خالقداد شہید کو قتل کرنے اور دیگر کو زخمی کرنے والوں پر قتل اقدام کا مقدمہدرج کرنے، خوست میں 14 اگست کے واقعہ کا جوڈیشل انکوائری کرنے اور لواحقین کوانصاف کی فراہم کرنے کیلئے تحقیقات کرنے ، فورسز کا خوست کے سویلین آبادی سے انخلا ، واقعہ میں شہید ہونے والے خالقداد بابڑ کو سرکاری پر شہید قرار دینے اور شہید اور زخمیوں کو معاوضہ کی فراہمی اور سول انتظامیہ کی اختیارات کی بحالی کے مطالبے شامل تھے خوست دھرنے کمیٹی کے ممبران ولی داد میانی ،احمد جان نے مقامی صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہمطالبات تسلیم ہونے تک احتجاج جاری رہے گا اور دھرنا کمیٹی کی جانب سے پیش کردہ مطالبات سے کسی صورت بھی دستبردار نہیں ہونگے انہوں نے کہاکہ پشتون بیلٹ کی تاریخ میں پہلی بار انصاف مانگنے کیلئے ہمارے مائیں بہنیں ، بیٹیاں سڑکوں نکلے ہے انہوں نے کہاکہ خوست کے معصوم بچے انصاف مانگنے کیلئے احتجاج کررہے ہیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ خوست واقعہ کی تحقیقات کیلئے پوری طورپرجوڈیشل کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے اور واقعہ کی صاف و شفاف تحقیقات کرکے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے انہوں نے کہاکہ آج پانچواں روز ہے خوست کے تمام عوام اور سیاسی جماعتیں احتجاج پر ہے اور اگر مطالبات پوری تسلیم نہ کئے گئے تو دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کرکے احتجاج کا دائر پورے ملک تک وسیع کرینگی