ترکیہ پاکستان کے ساتھ باہمی تجارت بڑھا کر 5ارب ڈالر سالانہ کرنا چاہتا ہے، ترکیہ

سفارتخانے کے کمرشل قونصلر نورتین دیمیر کا تاجر برادری سے خطاب

منگل 23 اگست 2022 22:33

ترکیہ پاکستان کے ساتھ باہمی تجارت بڑھا کر 5ارب ڈالر سالانہ کرنا چاہتا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اگست2022ء) ترکیہ پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کا خواہشمند ہے کیونکہ دونوں ممالک بہت سی اشیاء میں ایک دوسرے کے ساتھ تجارت کرنے کی عمدہ صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ترکیہ سفارتخانے کے کمرشل قونصلر نورتین دیمیر نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس سال ترکیہ کے شہر استنبول میں 2 تا 5 نومبر کو موساد ایکسپو منعقد ہو گی اور پاکستانی تاجر برادری اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے تا کہ وہ ترکیہ کے ہم منصبوں کے ساتھ کاروباری روابط کو فروغ دے سکیں اور دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کو مزید بہتر کرنے کی نئی راہیں تلاش کر سکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ترکیہ اور پاکستان مشینری اور پرزہ جات، فارماسیوٹیکل، کیمیکل، سیاحت اور زراعت سمیت کئی شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو بڑھا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ ترکیہ کے ساتھ تجارت کرنے کیلئے کسٹم کے معاملات میں پاکستانی تاجر برادری کی مدد کر سکتے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ترکیہ اور پاکستان کے درمیان آزادانہ تجارت کے معاہدے کو ترکیہ کی پارلیمنٹ سے توثیق کے بعد جلد حتمی شکل دی جائے گی جس سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کو بہتر فروغ ملے گا۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد شکیل منیر نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان مثالی دوستانہ تعلقات قائم ہیں جن سے فائدہ اٹھا کر دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید بہتر کیا جائے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تجارت کے فروغ کیلئے پاکستان، تہران، استنبول ریلوے سروس کے آپریشن میں مزید اضافہ کیا جائے کیونکہ اس وقت ترکیہ سے تیسرے ملک کے ذریعے سامان 45 دنوں میں پاکستان پہنچ رہا ہے جس کی وجہ سے درآمد کنندگان اور برآمد کنندگان کو مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ماربل اور گرینائٹ سمیت دیگر قدرتی وسائل کے بہت سے ذخائر موجود ہیں اور کہا کہ ترکیہ کو چاہیے کہ وہ ان شعبوں میں پاکستان کے ساتھ جوائنٹ وینچرز قائم کرے جس سے دونوں ممالک کیلئے فائدہ مند نتائج برآمد ہوں گے۔

آئی سی سی آئی کے سابق صدر میاں شوکت مسعود، محمد اظہر الاسلام ظفر، شیخ محمد اعجاز، چوہدری محمد علی، اختر حسین، محمد شبیر، چوہدری اشرف فرزند، وقار ظفر بختاوری، محترمہ فوزیہ نورین، محترمہ ناصرہ علی اور دیگر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید بہتر کرنے کیلئے مفید تجاویز دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ کیلئے زبان کی رکاوٹ ایک مسئلہ ہے جسے حل کرنے کی کوشش کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ترکیہ کو سافٹ ویئر پراڈکٹس برآمد کر سکتا ہے کیونکہ پاکستان پہلے ہی ان مصنوعات کو کئی دوسرے ممالک کو ایکسپورٹ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی، تعمیرات اور فرنیچر شعبوں میں بھی دونوں ممالک کے درمیان کاروباری شراکتیں قائم کرنے کے مواقع موجود ہیں جن سے فائدہ اٹھانے کیلئے دونوں ممالک کے نجی شعبوں کو مزید قریب لایا جائے۔