+ مطالبات پر عملدرآمد میں تاخیری حربو ں کیخلاف ایک بار پھر موثر جمہوری احتجاجی تحریک شروع کرنے پر مجبور ھونگے،ضلع ھرنائی خوست دھرنا کمیٹی کا اعلان

جمعرات 3 نومبر 2022 20:30

‘کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 نومبر2022ء) ضلع ھرنائی خوست دھرنا کمیٹی کے رھنماوں نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے صوبائی صدر احمد جان خان، عوامی نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر ولی داد میانی، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے نصرت اللہ، پشتون تحفظ موومنٹ کے وہاب خان، جمعیت علما اسلام کے حافظ احسان الحق، تحریک انصاف کے عبدالحکیم نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ھے کہ 14اگست کو ضلع ھرنائی کے خوست میں ھونے والی ریاستی دہشت گردی اور نوجوان سیاسی کارکن خالقداد بابر کو شہید و دیگر کو زخمی کرنے،کول مائینز پر بھتہ خوری اور دیگر عوام دشمن اقدامات کیخلاف احتجاجی تحریک اور دھرنا کمیٹی کے مطالبات کو تسلیم کرنے کے حکومتی اعلان کا ایک ماہ ھوچکا ھے اور حکومتی اعلان کے نتیجے میں احتجاجی تحریک اور دھرنا کو ایک ماہ کیلئے موخر کیا گیا تھا لیکن اس سلسلے میں حکومتی اعلان پر آج تک کوئی عملدرآمد نہیں ھوا ھے اور نہ ھی حکومتی کمیٹی نے اس سلسلے میں اپنی سفارشات تیار کی ھیجبکہ شہید خالق داد بابر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری، حکومتی فورسز نے ضلع ھرنائی خوست کے حالات عوام کیلئے مزید خراب کرکے اشتعال انگیزی، انتقامی کاروائیاں اور درجن بھر غیر قانونی چیک پوسٹیں قائم کرکے اس پر عوام کو ہراساں کرکے ان کی تذلیل کرنے،ڈرون کیمروں کے ذریعے چادر چاردیواری کے تقدس کی پامالی، عوامی آبادی میں قائم غیر قانونی مورچوں سے بھاری اسلحے سے گولہ باری، کول مائینز پر بھتہ خوری، سول انتظامیہ کو بدستور مفلوج رکھنے اور فورسز کے کیمپوں میں غیر آئینی و غیر قانونی جرگوں ،اجلاسوں کا انعقاد اور بیگناہ و نہتے عوام کو اٹھاکر ان پر تشدد کرنے کے عوام دشمن اقدامات جاری ہیں اور حکومت کی جانب سے اس صورتحال کا کوئی نوٹس نہیں لیا جارھا جس سے شہید خالق داد بابر کے لواحقین و خاندان، عوام، سیاسی کارکنوں، تاجروں ،کول مائینز اونرز، مزدوروں کی غم و غصہ اور تشویش میں مزید اضافہ ھوا ھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایک بار پھر حکومت، حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور کمشنر سبی ڈویژن کی سربراہی میں قائم کمیٹی سے مطالبہ کیا ھے کہ وہ طے شدہ معاملات اور مطالبات کی فوری حل کیلئے اقدامات اٹھاکر شہید خالق داد بابر کے قاتلوں کو گرفتار کرکے ضلع میں قانون کی حکمرانی قائم کرے اور عوام کو موجودہ اذیت ناک صورتحال سے نجات دلائیں ۔انہوں نے کہا ھے کہ اگر حکومت نے ضلع ھرنائی کی موجودہ اذیت ناک صورتحال پر مزید خاموشی اور مطالبات پر عملدرآمد میں تاخیری حربوں کا عوام دشمن طرزعمل مزید جاری رکھا تو دھرنا کمیٹی اور سیاسی پارٹیاں عوام کی تائید و حمایت سے ایک بار پھر موثر جمہوری احتجاجی تحریک شروع کرنے پر مجبور ھونگی