چیئرمین شہری اتحاد ضلع سکھر کا ٹریفک پولیس کی جانب سے غریب ریڑھی بانوں اور پتھارے لگانے والوں کیساتھ کی جانی والی زیادتیوں پر گہری تشویش کا اظہار

گھنٹہ گھر پر ٹریفک پولیس کی رشوت خوری کا نوٹس لیکر محکمہ پولیس کو بدنام کرنے والے انسپکٹر واہلکاروں کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے، مولانا عبید

اتوار 29 جنوری 2023 17:50

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جنوری2023ء) شہری اتحاد ضلع سکھر کے چیئرمین مولانا عبید اللہ بھٹو ابن ّآزاد نے ٹریفک پولیس کی جانب سے غریب ریڑھی بانوں اور پتھارے لگانے والوں کیساتھ کی جانی والی زیادتیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اگر سکھر ٹریفک پولیس کے راشی انسپکٹر و عملے نے اپنا قبلہ درست نہ کیا تو سکھر کی دیگر سماجی و سول سوسائٹی تنظیموں کیساتھ ملکر سکھر ٹریفک پولیس کے خلاف احتجاجی تحریک چلائی جائیگی جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ ٹریفک افسران پر عائد ہو گی یہ اعلان انہوں نے سکھر کے مقامی ہوٹل میں سول سوسائٹی کے دیگر رہنمائوں فضل الرحمن بھٹو ، جے یو آئی (س) کے مولانا عبدالستار بروہی ، سید دانش علی شاہ شاہ ، سول سوسائٹی الائنس کے حفظ الرحمان ببھٹو،صہیب احمد،زبیر بھٹو کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا مذکورہ رہنمائوں نے شہر کے مختلف علاقوں بلخصوص گھنٹہ گھر اور اسکے اطراف میں موسم سرما کے دوران کوٹ و جیکٹ فروخت کرنے والے غٖریب ریڑھی بانوں سے ٹریفک پولیس کی مبینہ بھتہ وصولی کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ ٹریفک پولیس کے کرپشن میں ملوث انسپکٹر و عملہ غریب ریڑھی بانوں اور پتھارے لگانے والوں کو تنگ کر رہا ہے لیکن افسوس طاقتور قبضہ مافیا کو کچھ نہیں کہا جارہا ہے جو گھنٹہ گھر چوک پر قبضہ کئے ہوئے ہوئے، غریب ریڑھی بان دو وقت کی روٹی کمانے کیلئے کوٹ ، جیکٹ و دیگر سامان فروخت کرتے ہیں اور پولیس ان سے رشوت اور بھتہ وصول کرتی ہے انکار پر انکو زبردستی ہٹایا جاتا ہے شکایات پر ان کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرنے کی دہمکیاں دی جاتی ہے جو سراسر ظلم و زیادتی ہے جو کسی صورت برداشت نہیں کرینگے مذکورہ رہنمائوں نے ڈی آئی جی سکھر ر جاوید سونہارو جسکانی ، ایس ایس پی سکھر ، ایس پی سٹی ، میونسپل کمشنر سکھر ، کمشنر سکھر ، ڈپٹی کمشنر سکھر و دیگر متعلقہ محکموں کے افسران سے مطالبہ کیا ہے کہ گھنٹہ گھر پر ٹریفک پولیس کی رشوت خوری کا نوٹس لیکر محکمہ پولیس کو بدنام کرنے والے انسپکٹر واہلکاروں کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے اور مہنگائی کے دور میں اپنے بچوں کا پیٹ پالنے والے غریب ریڑھی بانوں ، پتھارے لگانے والوں کو روزگار کرنے کی اجازت دی جائے ۔