سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نےوزارت انسانی حقوق کے آئندہ مالی سال کے 10 جاری پی ایس ڈی پی منصوبوں کی منظوری دےدی

ہفتہ 18 فروری 2023 01:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 فروری2023ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نےوزارت انسانی حقوق کے آئندہ مالی سال کے 10 جاری پی ایس ڈی پی منصوبوں کی متفقہ طور پر منظوری دے دی جبکہ نئے مجوزہ منصوبہ جات کے حوالے سے مزید تفصیلات طلب کر لیں۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس جمعہ کو یہاں سینیٹر ولید اقبال کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں وزارت انسانی حقوق کے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی ) کے منصوبوں اور مالی سال 2023-24 کے لیے بجٹ تجاویز پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ وزارت انسانی حقوق کے سیکرٹری نے اجلاس کو بتایا کہ پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے 10 جاری منصوبوں کو آگے بڑھانے کے لیے خصوصی طور پر 222.281 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

جبکہ 527 ملین روپے کے متوقع اخراجات کے ساتھ پانچ نئے منصوبے شروع کرنے کی تجویز ہے۔

کمیٹی نے جامع غور و خوض اور جانچ پڑتال کے بعد جاری منصوبوں کے لیے بجٹ مختص کرنے کی متفقہ طور پر منظوری دے دی۔ اس کے علاوہ کمیٹی نے ہدایت کی کہ مالی سال 2023-24 کے لیے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) میں شامل کیے جانے والے مجوزہ نئے منصوبوں اور ان پر عمل درآمدکے حوالے سے جامع اور تفصیلی معلومات آئندہ اجلاس میں فراہم کی جائیں تاکہ وسائل کی تقسیم میں مکمل شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنایا جا سکے۔

قبل ازیں سینیٹر مشتاق احمد نے اسلام آباد میں پولیس مقابلوں اور ہلاکتوں کے بڑھتے ہوئے رجحان خاص طور پر اسلام آباد کے ایف ۔ 9 پارک میں ریپ کے واقعے میں ملوث دو افراد کے ماورائے عدالت قتل کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ اجلاس میں سینیٹرز سید صابر شاہ، مشاہد حسین سید، سید وقار مہدی، عابدہ محمد عظیم، ڈاکٹر محمد ہمایوں مہمند، مشتاق احمد، کامران مرتضیٰ، محسن عزیز، مولوی فیض محمد اور وزارت انسانی حقوق کے سیکرٹری سمیت سینئر حکام نے شرکت کی۔