بولان کے علاقے میں وین ٹرانسپورٹرز کی وئیکل آرڈنینس کے خلاف ورزی جاری، چھتوں پر بوڑھے اور بچوں کو بیٹھایاجارہا ہے

ض* کمشنر سبی و کمشنر نصیر آباد انتظامیہ کے قانوں کی رٹ کی دھجیاں آڑ رہے ہیں -نیشنل ہائی وے پولیس خواب خرگوش بنی ہوئی ہے سیاسی وعوامی حلقوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ

اتوار 6 اگست 2023 21:20

?بولان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 اگست2023ء) بولان کے علاقے میں وین ٹرانسپورٹرز کی وئیکل آرڈنینس کے خلاف ورزی جاری چھتوں پر بوڑھے اور بچوں کو بیٹھایاجارہا ہے کمشنر سبی و کمشنر نصیر آباد انتظامیہ کے قانوں کی رٹ کی دھجیاں آڑ رہے ہیں نیشنل ہائی وے پولیس خواب خرگوش بنی ہوئی ہے سیاسی وعوامی حلقوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق کچھی بولان کی قومی شاہراہ این اے 65 پنجرہ پل کے مقام پر عارضی گزر گاہ کو نچلے درجے کے سیلاب بہہ کر لے گیا تھا جس کی وجہ سے بلوچستان کا دیگر صوبوں سے گیارہ روز رابط منقطع رہا گزشتہ پانچ روز قبل عارضی گزر گاہ بنانے کے بعد بلوچستان سندھ اور پنجاپ کے اندرون شہروں سے آنے والی مال بردار اور مسافر گاڑیوں کا سلسلہ جاری ہے راستہ بند ہونے سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، بولان قومی شاہراہ این اے 65 کی بحالی کے بعد ملک کے اندورں شہروں سے عوام کا پبلک اڈوں پر رش بڑھ گیاجس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سبی ٹو کوئٹہ، جیکب آباد ٹو کوئٹہ جانے والی ٹرانسپورٹ وین مالکان وئیکل آرڈیننس کی خلاف ورزیاں جاری رکھتے ہوئے چھتوں پر چھوٹے بچوں سمیت بوڑھوں کوبھی بیٹھا رہے ہیں جو کسی بھی بڑے حادثے کاشکار ہو سکتا ہیں زیادہ تر دیکھا جا رہا ہے کہ وین کی چھتوں پر بیٹھنے والے بچوں اور بوڑھوں کوسوتے ہوئے پایا گیا ہے جو ایک حادثے کا سبب بن کر ماں باپ کی گود اجاڑ سکتی ہیں بولان قومی شاہراہ کوئٹہ ،سبی ٹو جیکب آباد جانے والی وین حادثوں کا شکار ہوا ہیں جن سے ہزاروں گھرانے اجاڑ گئے ہیں اور ہزاروں لوگ عمر بھر کی معذوری کی زندگی گزر رہے ہیں وین مالکان قانون کو اپنی گھر کی لونڈی سمجھ کر دھجیاں آڑ رہے ہیں قومی شاہراہ پر پولیس لیویز اور نیشنل ہائے پولیس کی قائم چوکیوں پر موجود اہلکار روزانہ کی بنیاد پربھتہ لینے لیتے ہیں وین مالکان کمشنر سبی و نصیر آباد اور نیشنل ہائی ویز پولیس کے ناک کے نیچے وئیکل آرڈیننس کی خلاف ورزی کر رہے ہیں سیاسی وعوامی حلقوں کا چیف سیکرٹری بلوچستان کمشنر نصیر آباد ڈویژن اور سبی کمشنر ڈویژن سے مطالبہ ہے کہ وین مالکان کے خلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ کسی بھی ماں باپ کی گود اور گھرانہ اجاڑ نہ سکی