بجلی کے بھاری بل،سرکاری افسران کی مفت بجلی کی سہولت ختم کرنے کی تجویز آ گئی

حکومت کو چاہئے کہ وہ سرکاری ملازمین ، افسران، ججوں، جرنیلوں اور دیگر کی مفت بجلی کی سہولت ختم کر کے اس ماہ غریبوں کے بجلی بلوں پر عائد تمام ٹیکسز واپس لیں،سینئر صحافی سلیم صافی کا ٹویٹ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 26 اگست 2023 14:27

بجلی کے بھاری بل،سرکاری افسران کی مفت بجلی کی سہولت ختم کرنے کی تجویز ..
اسلام آباد (اردو پوائنٹ،اخبارتازہ ترین ۔ 26 اگست 2023ء) بجلی کے بھاری بل آنے کے بعد عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا۔سینیئر صحافی سلیم صافی نے ملک بھر میں بجلی کے بھاری بل آنے کے بعد سرکاری افسران کو مفت بجلی دینے کی سہولت ختم کرنے کی تجویز دی ہے۔سلیم صافی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ‏اس مہینے کےبجلی کےبل بڑے فساد کا پیش خیمہ بن سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ سرکاری ملازمین ، افسران، ججوں، جرنیلوں اور دیگر کی مفت بجلی کی سہولت ختم کرکے اس ماہ غریبوں کے بجلی بلوں پر عائد تمام ٹیکسز واپس لیں۔زندگی بھر مفت بجلی استعمال کرنے والوں سےبل لےکر اس کمی کو پورا کیا جائے۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں بجلی کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کے بعد بھاری بلز اور ٹیکسز نے عوام کو سڑکوں پر نکلنے پر مجبور کر دیا ہے، ملک بھر کے چھوٹے بڑے شہروں میں عوام بجلی کے بلوں میں بے تحاشہ اضافے کے خلاف شدید احتجاج ریکارڈ کروا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ملک کے بیشتر چھوٹے بڑے شہروں میں مہنگی بجلی کے خلاف تاجروں کی جانب سے مظاہرے کیے جا رہے ہیں،جس میں حکومت سے بجلی کے بلوں میں شامل اضافی ٹیکس اور بجلی کی مسلسل بڑھتی ہوئی قیمت کو کم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ کئی مقامات پر مظاہرین نے بجلی کے بلوں کو نذر آتش کیا ، احتجاجی مظاہروں میں خواتین بھی شریک ہو رہی ہیں۔ دوسری جانب بجلی کے زائد بلوں پر عوامی احتجاج میں شدت آ گئی جس کے بعد ملک بھر میں بجلی کی تمام تقسیم کار کمپنیوں سے مربوط کوارڈینیشن کیلئے پاور ڈویژن میں مرکزی کنٹرول روم قائم کردیا گیا۔

کنٹرول روم میں تعینات افسرن تقسیم کار کمپنیوں اور متعلقہ صوبوں کے آئی جیز اور چیف سیکرٹری سے امن و امان کی صورت حال بگڑنے پر رابطہ قائم کرے گا ۔ کنٹرول روم میں تعینات افسران عوامی ردعمل کے نتیجے میں بجلی دفاتر کو ہونے والے نقصانات کی تفصیلی رپورٹ بھی مرتب کرکے اعلیٰ حکام کو پیش کریں گے۔ مرکزی کنٹرول روم 25 اگست سے 31 اگست تک قائم کیا گیا ہے۔مرکزی کنٹرول روم میں روزانہ پاور ڈویڑن کا ایک جوائنٹ سیکرٹری،ڈپٹی سیکرٹری اور سیکشن افسران شفٹوں میں 24 گھنٹے کام کریں گے۔ پاور ڈویڑن نے آفس آرڈر جاری کردیا۔