جڑانوالہ میں قرآن پاک کی بے حرمتی اور توہین رسالت کے واقعہ کا ڈراپ سین

دو مسیحی افراد کی ذاتی رنجش واقعہ کی وجہ بنی‘ گرفتار ملزمان سے تفتیش کے دوران اہم انکشافات سامنے آگئے

Sajid Ali ساجد علی اتوار 3 ستمبر 2023 16:38

جڑانوالہ میں قرآن پاک کی بے حرمتی اور توہین رسالت کے واقعہ کا ڈراپ سین
جڑانوالہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 03 ستمبر 2023ء ) فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں قرآن پاک کی بے حرمتی اور توہین رسالت کے واقعہ کا ڈراپ سین ہوگیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان سے تفتیش کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ دو مسیحی افراد کی ذاتی رنجش واقعہ کی وجہ بنی، گرفتار ملزم پرویز کوڈو نے بیوی سے تعلقات کے شبہ پر رقیب کو پھنسانے کیلئے ہولناک منصوبہ تیار کیا۔

پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ملزم پرویز کوڈو کو شبہ تھا کہ توہین قرآن کے مقدمہ کے مرکزی ملزم راجہ عمیر کے اس کی بیوی سے تعلقات ہیں، پرویز عرف کوڈو نے عمیر عرف راجہ کو مارنے کے لیے ایک شخص اللہ دتہ کو رقم اور موٹر سائیکل دی، اللہ دتہ نے منصوبہ پر عملدرآمد نہ کیا جس پر پرویز کوڈو نے راجہ عمیر کو پھنسانے کیلئے توہین قرآن کی گھاؤنی سازش کی۔

(جاری ہے)

پولیس کا کہنا ہے کہ راجہ عمیر کو قتل کرنے کے لیے پرویز کوڈو سے رقم وصول کرنے والا اللہ دتہ زیر حراست ہے، پرویز کوڈو کی نشاندہی پر قرآن پاک کے اوراق کو گلی میں لٹکانے والی رسی بھی برآمد کرلی گئی ہے جب کہ ملزم کے ساتھ گرفتار دیگر ملزمان کے کردار اور واقعہ میں ملوث ہونے بارے تفتیش جاری ہے۔ چند روز قبل آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ جڑانوالہ کیخلاف قانون حرکت میں آیا، جڑانوالہ واقعات کے ذمہ داروں کو گرفتار کر لیا ہے، سانحہ جڑانوالہ کے 3 مرکزی ملزمان سمیت بیشتر ملوث افراد کو گرفتار کیا گیا، جو لوگ دشمن کا آلہ کار بنے ہیں انہیں کیفرِ کردار تک پہنچائیں گے، متاثرہ گرجا گھروں کی ازِ نو تعمیر جاری ہے، مسیحی خاندانوں کی مدد بھی کی جا رہی ہے۔

آئی جی پنجاب نے کہا شہریوں سے اپیل ہے کہ وہ قانون ہاتھ میں نہ لیں، ہم کہہ چکے ہیں کہ مسلمانوں اور مسیحیوں کو لڑانے کی کوشش کی جائے گی، یقین دلاتے ہیں اب ایسے واقعات نہیں ہوں گے، جڑانوالہ واقعہ میں ذاتی رنجش کو بھی استعمال کیا گیا، علمائے کرام اور سول سوسائٹی نے بہترین انداز میں اپنا کردار ادا کیا، سانحہ جڑانوالہ میں جے آئی ٹی بنائی گئی، 300 لوگوں سے تفتیش اور 180 افراد کو گرفتار کیا گیا۔