نیٹو روس کے ساتھ براہ راست تصادم کی تیاریاں کر رہا ہے ، روسی نائب وزیر خارجہ

جمعرات 21 ستمبر 2023 11:10

ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 ستمبر2023ء) روس کے نائب وزیر خارجہ الیگزینڈر گرشکو نے کہا ہے کہ امریکی قیادت میں مغربی ممالک کا دفاعی اتحاد روس کے ساتھ براہ راست تصادم کی تیاریاں کر رہا ہے اور آئندہ سال نیٹو کی مشقیں انہیں تیاریوں کا حصہ ہیں۔ روسی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ نیٹو کی مجوزہ فوجی مشقیں اشتعال انگیز اور جارحانہ ہیں اور ان کا مقصد روس پر فوجی و سیاسی دبائو میں اضافہ کرنے کی کوشش ہے۔

الیگزینڈر گرشکو نے کہا کہ نیٹو کی فوجی مشقوں کا منظر نامہ اس طرح ترتیب دیا گیا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ روس کے ساتھ فوجی تصادم کی تیاریوں کا حصہ ہے ۔یہ یورپ کے شمال میں حالات کو غیر مستحکم کرنے کی طرف ایک اور دانستہ قدم ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ روس اپنی سرحدوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ہر ضروری اقدام کرے گا۔روس کے نائب وزیر خارجہ کا یہ بیان نیٹو کےاس اعلان کے بعد سامنے آیا ہے کہ اگلے سال کی اسٹیڈ فاسٹ ڈیفنڈر ڈرل سرد جنگ کے بعد نیٹو کی سب سے بڑی مشترکہ مشق ہوگی۔

نیٹو ملٹری کمیٹی کے سربراہ ایڈمرل روب باؤر کے مطابق جرمنی، پولینڈ اور بالٹک ریاستوں میں 2024 میں ہونے والی ان مشقوں میں نیٹو کے رکن ممالک کے 40 ہزار فوجی حصہ لیں گے۔واضح رہے کہ روس مشرق کی طرف نیٹو کی مسلسل توسیع کو ایک خطرے کے طور پر دیکھتا ہے اور اس نے فروری 2022 میں شروع ہونے والے یوکرین میں اپنے فوجی آپریشن کی ایک وجہ کیف کے ساتھ بلاک کے تعاون کو بتایا تھا ۔

روسی حکام کا کہنا ہے کہ یوکرین کو بھاری ہتھیاروں کی فراہمی نیٹو کے ارکان کو اس تنازعے کا اصل فریق بنا رہی ہے۔بدھ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں خطاب کرتے ہوئے روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے مغرب پر عالمی استحکام کو ختم کرنے اور کشیدگی کو ہوا دینے کا الزام لگایا اور کہا کہ اس کے نتیجہ میں عالمی جنگ کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔