طالبان نے افغانستان میں لڑکی ہونا ہی غیرقانونی بنا دیا، ملالہ یوسفزئی

عالمی برادری نسلی عصبیت کو انسانیت کیخلاف جرم قرار دے،تقریب سے خطاب

بدھ 6 دسمبر 2023 22:59

طالبان نے افغانستان میں لڑکی ہونا ہی غیرقانونی بنا دیا، ملالہ یوسفزئی
جوہانسبرگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 دسمبر2023ء) نوبیل امن انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے کہا ہے کہ طالبان نے افغانستان میں لڑکی ہونا ہی غیرقانونی بنادیا ہے، عالمی برادری نسلی عصبیت کو انسانیت کیخلاف جرم قرار دے۔

(جاری ہے)

نیلسن منڈیلا کی دسویں برسی کے موقع پر جوہانسبرگ میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو سال پہلے تک افغانستان میں عورتیں کام کرتی تھیں، وزارتوں پر بھی فائز تھیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان میں لڑکیاں کرکٹ اور فٹبال کھیلتی تھیں، بچیاں اسکول جاتی تھیں، سب کچھ بہترین نہ ہونے کے باوجود پیشرفت ہورہی تھی، تاہم طالبان نے قبضہ کرتے ہی خواتین کے حقوق صلب کرلیے ہیں۔ملالہ یوسفزئی کا کہنا تھا کہ غلط تصورات کی بنیادپر لڑکیوں کو اعلی تعلیم تک سے روک دیا ہے، عالمی برادری طالبان حکومت کو نسلی عصبیت کی مرتکب قرار دے۔