Live Updates

عمران خان کی جان کو جیل میں خطرہ ہے ، پیرول پر رہائی کیلئے عدالت میں درخواست دائر

وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور نے اپنے وکیل کی وساطت سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی، طویل قید سے بانی پی ٹی آئی کی صحت خراب ہونے کا بھی خطرہ موجود ہے، موقف

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 9 مئی 2025 11:41

عمران خان کی جان کو جیل میں خطرہ ہے ، پیرول پر رہائی کیلئے عدالت میں ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09 مئی 2025)بانی پی ٹی آئی عمران خان کی پیرول پر رہائی کیلئے عدالت میں درخواست دائر کر دی گئی،وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور نے اپنے وکیل کی وساطت سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی،علی امین گنڈا پور نے وکیل لطیف کھوسہ اور شہباز کھوسہ کے ذریعے درخواست دائر کی، درخواست میں بانی پی ٹی آئی کی پے رول پر رہائی کی استدعا کی گئی ہے۔

درخواست کے مطابق پاکستان کو بھارتی حکومت کی جانب سے جارحیت کا سامنا ہے اور مختلف شہروں پر ڈرون حملوں سے بانی پی ٹی آئی کی جان کو جیل میں خطرہ ہے۔ مودی سینٹرل جیل اڈیالہ کو بھی ڈرون حملے کیلئے اہم ٹارگٹ کے طور پر دیکھ سکتا ہے۔بانی پی ٹی آئی وزیراعظم تھے تو مودی کو عالمی سطح پر شرمندگی اٹھانا پڑی تھی۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کے مطابق طویل قید سے صحت خراب ہونے کا بھی خطرہ موجود ہے۔

سیکریٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب کو اس متعلق درخواست دی مگر اس حوالے سے کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے جیل میں قید کے دوران پرزن رولز کی خلاف ورزی نہیں کی۔علی امین نے درخواست پر موقف اپنایا کہ سیاسی طور پر بنائے گئے مقدمات میں طویل قید سے ان کے بنیادی حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔ اس طرح کی قید سے بچنے کیلئے آئین میں پے رول پر رہائی کی ریمیڈی موجود ہے۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان یقین دہانی کراتے ہیں کہ پے رول پر رہائی کی شرائط پر عمل کریں گے۔خیال رہے کہ گزشتہ روزعلی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ مجھے اپنے لیڈر سے ملنے نہیں دیا گیا میں وزیراعظم سے کہتا ہوں اب ان کاکوئی وزیر خیبرپختونخوا ہ میں داخل ہوکر دکھائے۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کیلئے اڈیالہ جیل پہنچے جہاں پولیس نے انہیں گورکھ پور ناکے پر روک دیا گیا تھا۔

اس موقع پرعلی امین گنداپورکی پولیس سے تلخ کلامی ہوئی تھی۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ میں ایک صوبے کا وزیراعلیٰ ہوں ہمیں کوئی راستہ بتائیں۔ پنجاب پولیس نے مجھے اپنے لیڈر سے ملاقات کرنے سے روکاتھا۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وزیراعظم اور وفاقی کابینہ سے کہتا ہوں اب آپ کا کوئی ایم این اے میرے صوبے میں داخل ہوکر دکھائے، موجودہ جنگی حالات میں میرا پیغام یہی ہے جس کو ٹھیک لگے ٹھیک، نہیں لگے توبھاڑ میں جائے۔

Live پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات