رضوانہ تشدد کیس، ملزمہ سومیاعاصم کی جانب سے عدالت میں دو نئی درخواستیں دائر کردی گئیں

وکیل صفائی نے بس ٹرمنل، ہاؤسنگ سوسائٹی کے اینٹری گیٹ کی سی سی ٹی وی مہیا کرنے کی درخواست دائر کردی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 9 دسمبر 2023 11:42

رضوانہ تشدد کیس،  ملزمہ سومیاعاصم کی جانب سے عدالت میں دو نئی درخواستیں ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 دسمبر2023ء) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں کمسن ملازمہ رضوانہ تشدد کیس کی سماعت ہوئی۔ رضوانہ تشدد کیس کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ عمرشبیر کی عدالت میں ہوئی ۔ آج ملزمہ سومیاعاصم کو نقول فراہم نہ کیے جاسکے. ملزمہ سومیاعاصم کی جانب سے عدالت میں دو نئی درخواستیں دائر کردی گئیں۔ ملزمہ سومیاعاصم کی جانب سے وکیل قاضی دستگیر نے دونوں درخواستیں دائر کیں۔

وکیل صفائی نے بس ٹرمنل، ہاؤسنگ سوسائٹی کے اینٹری گیٹ کی سی سی ٹی وی مہیا کرنے کی درخواست دائر کردی۔سومیا عاصم کے تشدد کا شکار ہونے والی کم سن ملازمہ رضوانہ کو رواں ہفتے ہی اسپتال سے ڈسچارج کیا گیا تھا۔سول جج کی اہلیہ کے ہاتھوں تشدد کا شکار کمسن گھریلو ملازمہ رضوانہ صحت یاب ہونے کے بعد ہسپتال سے ڈسچارج کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

س موقع پر نگراں وزیر صحت پنجاب جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ رضوانہ چندماہ پہلے آئی تھی تو میڈیا نے بہت سپورٹ کیا۔

میڈیکل ٹیم کا شکریہ جنہوں نے رضوانہ کاخیال رکھا۔چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد نے جنرل یسپتال آکر گھریلو تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ رضوانہ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ بچی رضوانہ اب مکمل طور پر صحت یاب ہوچکی ہے۔ہ رضوانہ نے صحت یابی کے بعد اسکول میں تعلیم کا آغاز کردیا۔چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی چیئرپرسن سارہ احمد نے بتایا کہ چائلڈ پروٹیکشن اسکول میں زیر تعلیم بچیوں نے پہلے دن رضوانہ کو خوش آمدید کہا، رضوانہ کا اسکول میں پہلا دن تھا، اس نے باقاعدہ تعلیم کا آغاز کردیا۔

سارہ احمد نے کہا کہ تعلیم کے ساتھ ساتھ رضوانہ کو کوکنگ بھی سکھائی جائے گی، اس کے علاوہ رضوانہ کی نفسیاتی کونسلنگ بھی کی جارہی ہے اور اس کا طبی معائنہ بھی جاری رہے گا۔واضح رہے کہ اسلام آباد میں سول جج کی اہلیہ کے ہاتھوں تشدد کا شکار کمسن گھریلو ملازمہ رضوانہ 5ماہ لاہور کے جنرل ہسپتال میں زیرعلاج رہی، رضوانہ کو سر، چہرے اور کمر پر زخموں کے ساتھ سرگودھا سے لاہور جنرل ہسپتال لایا گیا تھا۔میڈیکل رپورٹ کے مطابق بروقت علاج نہ ہونے سے رضوانہ کے زخموں میں کیڑے پڑ گئے تھے، بچی کیسر سمیت جسم پر15 جگہ چوٹوں کے نشان تھے اور بچی کے اندرونی اعضاء بھی متاثر تھے۔