فوڈ پراسیسنگ اور ویلیو ایڈیشن سے عالمی مارکیٹ میں اپنا حصہ حاصل کرنے کے لئے نئے نظام کو اپنانا ہو گا،ماہرین کلیہ زرعی انجینئرنگ فیصل آباد

منگل 26 دسمبر 2023 13:18

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 دسمبر2023ء) کلیہ زرعی انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جامعہ زرعیہ فیصل آبادکے ماہرین نے بتایا کہ فوڈ پراسیسنگ اور ویلیو ایڈیشن کے ذریعے عالمی مارکیٹ میں اپنا حصہ حاصل کرنے کے لئے نئے نظام کو اپنانا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر 24 کروڑ سے زائدصارفین کے ساتھ پاکستان دنیا کی ساتو یں بڑی صارف مارکیٹ بن گیاہے جبکہ پاکستان کے صنعتی شعبے میں فوڈ انڈسٹری کا حصہ 27 فیصد ہے جو اس شعبے میں مجموعی طور پر روز گار کا 16 فیصد حصہ ڈال رہا ہے اسی طرح پاکستان 65 بلین لیٹر سالانہ دودھ کی پیداوار حاصل کرکے دنیا کا پانچواں بڑا ملک قرار پایا ہے لیکن فوڈ پراسیسنگ اور ویلیو ایڈیشن کا مناسب نظام نہ ہونے کی وجہ سے صرف 4سے5 فیصد دودھ پراسیس کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ پولٹری، کپاس کے بعد ملک کی دوسری بڑی صنعت کا درجہ رکھتی ہے جس سے 130 ملین افراد وابستہ ہیں جبکہ مجموعی طور پر گوشت کی پیداوار کا 25.8 فیصد مرغی کے گوشت سے حاصل کیا جاتا ہے اس کے باوجود ہم بین الاقوامی مارکیٹ میں گوشت برآمد کرنے والے ممالک میں انتہائی نچلے درجے پر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 6753 ٹن تازہ پھل پیدا ہو رہے ہیں مگر ہمارے پاس پوسٹ ہارویسٹ ٹیکنالوجی اورفوڈ انجینئرنگ کانظام نہ ہونے کی و جہ سے زیادہ تر پیدا وار ضائع ہو جاتی ہے لہذا ہمیں عالمی مارکیٹ میں اپنا حصہ حاصل کرنے کے لئے نئے نظام کو اپنانا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا کے 100 ممالک میں 94 ہزار سے زائد گلوبل گیپ پروڈیوسر اپنی پیداواریت کو بیرونی منڈیوں میں بھجوا رہے ہیں اور آنے والے سالوں میں ان کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جیسے ممالک برطانوی معیارات خصوصاً بی آر سی کے تحت اپنی مصنوعات کی درجہ بندی کر سکتے ہیں اس سلسلے میں اب تک 73ممالک سے 17ہزار بی آ ر سی مستند پروڈیوسرز اپنی مصنوعات فروخت کے لئے پیش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوڈ انجینئرنگ کی پوری دنیا میں بہت مانگ ہے لہٰذ ا یونیورسٹی کی جانب سے اس کا آغازایک اچھاا قدام ہے۔

متعلقہ عنوان :