گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کے لئے جڑی بوٹی مار زہروں پرسبسڈی کی فراہمی کا فیصلہ

بدھ 27 دسمبر 2023 12:39

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 دسمبر2023ء) گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کے لئے حکومت کی جانب سے کاشتکاروں کو جڑی بوٹی مار زہروں پرسبسڈی کی فراہمی کا فیصلہ کیا گیا ہے کیونکہ اگر گندم کو جڑی بوٹیوں کے نقصانات سے بچالیاجائے توملک کی بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات کو مستقل بنیاد پر پورا کرنے کیلئے گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کی وسیع گنجائش موجود ہے۔

نظامت زرعی اطلاعات محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان کے مطابق گندم کی بہتر پیداوار میں زمین کی تیاری، اچھے بیج و قسم کا انتخاب،متوازن کھاد اور بروقت کاشت کے ساتھ ساتھ جڑی بوٹیوں کی تلفی اہم ہے جبکہ جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی کے بغیر گندم کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کا حصول ناممکن ہے کیونکہ جڑی بوٹیاں فصل کے ساتھ خوراک پانی اور ہوا میں حصہ دار بن کے گندم کی پیداوار میں نمایاں کمی کا باعث بنتی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ایک اندازہ کے مطابق جڑی بوٹیوں کی وجہ سے گندم کی پیداوار میں 50 فیصد تک کمی واقع ہوسکتی ہے اسی طرح گندم میں جڑی بوٹیوں کے بیجوں کی ملاوٹ کے باعث پیداوار کی کوالٹی خراب ہونے سے ریٹ کم ملتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ گندم کی فصل میں عام طور پر دو قسم کی جڑی بوٹیاں پائی جاتی ہیں جن میں پہلی قسم چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیوں کی ہے جن میں کرنڈ،باتھو، لیہہ، لیبلی، ریواڑی،سینجی، مینا،گاجر بوٹی، شاہترہ،بلی بوٹی، گیلیم مڑی اور جنگلی پالک قابل ذکر ہیں اوردوسری قسم میں گھاس نمانو کیلے پتوں والی جڑی بوٹیاں شامل ہیں جن میں جنگلی جئی، دمبی سٹی اور پومڑی گھاس قابل ذکر ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لیے بہترین وقت وہ ہے جب جڑی بوٹیوں نے 2سے 3پتے نکالے ہوں لہٰذاگندم کی فصل سے جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لیے پہلے پانی کے بعد وتر آنے پر دوہری بار ہیرو چلائی جائے اور اگر کاشتکاروں کے پاس افرادی قوت موجود نہ ہو تو جڑی بوٹیوں کی تلفی بذریعہ جڑی بوٹی مار زہروں سے بھی کی جاسکتی ہے نیزچوڑے پتوں اور نوکیلے پتوں والی جڑی بوٹیوں کے لیے مخصوص زہریں استعمال کریں۔

انہوں نے بتایا کہ چوڑے پتوں جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لیے عام طور پر گندم کی پہلی آبپاشی کے بعد وتر حالت میں سپرے کیا جاتا ہے اور نوکیلے پتوں والی جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لیے دوسری آبپاشی کے بعد سپرے کیا جاتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ سپرے کے لیے مخصوصی نوزل فلیٹ فین یا ٹی جیٹ استعمال کریں اور پانی کی فی ایکڑ مقدار100سے 120 لیٹر رکھیں۔انہوں نے بتایا کہ حکومت پنجاب کے گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کے منصوبہ کے تحت محکمہ زراعت کی جانب سے کاشتکاروں کو جڑی بوٹی مار زہروں پرسبسڈی کا فیصلہ کیا گیا ہے کیونکہ گندم کی فصل سے جڑی بوٹیوں کو بروقت تلف کر کے ہم گندم کی فی ایکڑ اچھی پیداوار حاصل کر سکتے ہیں جس سے بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضرورت کو مستقل بنیادوں پر یقینی بنا کر فوڈ سکیورٹی کا حصول ممکن ہے۔

متعلقہ عنوان :