سابق رکن قومی اسمبلی خادم حسین کی جعلی ڈگری کی بنیاد پر نااہلی درست قرار ، درخواست گزار کی موت کے ساتھ ہی جعلی ڈگری کا معاملہ بھی ختم ہو گیا، سپریم کورٹ

بدھ 3 جنوری 2024 13:43

سابق رکن قومی اسمبلی خادم حسین کی جعلی ڈگری کی بنیاد پر نااہلی   درست ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 جنوری2024ء) سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ق) کے سابق رکن قومی اسمبلی خادم حسین کی جعلی ڈگری کی بنیاد پر نااہلی کو درست قرار دیتے ہوئے قرار دیا کہ درخواست گزار کی موت کے ساتھ ہی جعلی ڈگری کا معاملہ بھی ختم ہو گیا۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں عدالت عظمی کے تین رکنی بنچ نے بدھ کو یہاں اپیل پر سماعت کی۔

دوران سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ درخواست گزار کے وفات پا جانے کے بعد بہتر ہے کہ مقدمہ نہ چلائیں۔ انہوں نے کہا کہ درخواست گزار کی موت کے ساتھ ہی جعلی ڈگری کا معاملہ بھی ختم ہو گیا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا کیس کا کوئی فوجداری پہلو ہے؟، اگر ایسا ہے تو سن لیتے ہیں۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت کو آگاہ کیا کہ لواحقین کا اصرار ہے کہ مقدمہ سن کر جعلی ڈگری کا الزام ختم کیا جائے۔

انہوں نے موقف اپنایا کہ میرے موکل نے اپنی پوری تعلیم محمد اختر خادم کے نام پر حاصل کی تاہم اپنی سیاست خادم حسین کے نام سے کی اور شناختی کارڈ بھی اسی نام سے بنوایا۔ اس موقع پر جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ اگر درخواست گزار زندہ ہوتے تو کچھ ثابت ہو سکتا تھا۔ انہوں نے سوال کیا کہ درخواست گزار کی وفات کے بعد ان کے لواحقین درست نام کو کیسے ثابت کریں گے؟ ۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اس موقع پر اپنے ریمارکس میں کہا کہ اس حوالہ سے کوئی بیان حلفی یا دستاویزات بطور شواہد دکھا دیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر نام بدلنے کا مؤقف ہے تو ثبوت پیش کرنا بھی آپ کی ذمہ داری ہے۔بعد ازاں سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ق) کے سابق رکن قومی اسمبلی خادم حسین کی جعلی ڈگری کی بنیاد پر نااہلی کے ہائی کورٹ کے فیصلہ کو درست قرار دے دیا۔ واضح رہے کہ محمد اختر خادم عرف خادم حسین 2008ء میں مسلم لیگ (ق) کی ٹکٹ پر این اے 188 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے اور ہائی کورٹ نے بی اے کی جعلی ڈگری پر محمد اختر خادم عرف خادم حسین کو نااہل قرار دیا تھا۔ درخواست گزار نے ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔