گورنرخیبرپختونخواسے ضم اضلاع اور سابقہ ایف آرز سے گورنمنٹ کالجز کے لیکچررز کی ملاقات

ضم اضلاع میں پراجیکٹ کے تحت بھرتی ہونیوالے گورنمنٹ کالجز کے معطل 42 لیکچررز نے گورنر سے بحالی کیلئے درخواست کی

بدھ 10 جنوری 2024 20:31

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جنوری2024ء) گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی سے ضم اضلاع کرم، جنوبی و شمالی وزیرستان، خیبر، سابقہ ایف آرز بنوں، کوہاٹ سمیت دیگر ضم اضلاع کے علاقوں میرانشاہ، میرعلی، درہ آدم خیل سمیت گورنمنٹ کالج کوٹ حبیب اللہ، وانا، علیزئی کے لیکچررز نے بدھ کے روز گورنر ہاؤس میں ملاقات کی۔ ملاقات کرنے والوں میںجنیداللہ، الیاس خان، روبینہ بی بی، سجیلہ، عبیداللہ ، محمد طلحہ، انواراللہ،روبینہ ،زینت، عرفان ، صدام حسین اوردیگرشامل تھے۔

ضم اضلاع میں پراجیکٹ کے تحت بھرتی ہونیوالے گورنمنٹ کالجز کے لیکچررز نے گورنر سے بحالی کیلئے درخواست کی۔وفد نے بتایاکہ 42 کے قریب لیکچررز کو منیجنگ یونٹ ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کیجانب سے معطل کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

وفد کے شرکاء نے کہاکہ نوجوان لیکچررز ضم اضلاع کے کالجز میں اپنے فرائض ایمانداری و انتہائی محنت سے انجام دے رہے ہیں۔گورنرنے اس موقع پرچیف سیکرٹری اور سیکرٹری محکمہ اعلی تعلیم سے فوری رابطہ کیا اور لیکچررز کامسئلہ حل کرنے کی ہدایت جاری کر دیں جس پرچیف سیکرٹری نے کہاکہ کہ ان کے مسئلے پر ہمدردانہ غورکرکے مسئلہ حل کردیاجائیگا۔

گورنرنے کہاکہ لیکچررز کو معطل نہیں کیا جائے گا لیکن لیکچررز بھی اپنے فرائض ایمانداری سے انجام دیں۔گورنرنے کہاکہ روایتی تعلیم سے ہٹ کر جدید تعلیم و تحقیق پرتوجہ دیں ۔وفد کے شرکاء نے گورنرکی جانب سے متعلقہ حکام کیساتھ رابطہ کرنے اور لیکچرر زکامسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی پر گورنر کاشکریہ ادا کیا اور کہاکہ اس سے نہ صرف متعلقہ لیکچررز کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے بلکہ وہ مزید محنت اور جانفشانی سے تعلیمی اداروں میں اپنی خدمات سرانجام دیں گے۔

وفد سے گفتگو کرتے ہوئے گورنرنے کہاکہ کسی بھی معاشرے میں معماران قوم کو بے حد عزت و تکریم اور نہایت باوقار مقام حاصل ہوتا ہے کیونکہ وہ مستقبل کے معمار ہونے کے ناطے قوم کے محسن ہوتے ہیں۔حکومت کثیررقم تعلیم کے شعبہ پرخرچ کررہی ہے اور اس کے بدلے آپ نے بھی ایمانداری اور تندہی سے ضم اضلاع کی پسماندگی کے خاتمے اور وہاں پر تعلیم کے فروغ کیلئے اپناکردار ادا کرناہوگا ۔

انہوں نے اساتذہ پرزوردیاکہ آپ در اصل میں قوم کے محافظ ہیںکیونکہ آئندہ نسلوں کو سنوارنا اور ان کو ملک کی خدمت کے قابل بنانے کی ذمہ داری آپ کے حوالے ہیں ،آپ نے قول وفعل سے اپناعلم صحیح معنوں میں نوجوانوں کومنتقل کرناہوگا۔انہوں نے کہاکہ قوموں کی تعمیر و ترقی میں اساتذہ کا کرداراہمیت کا حامل ہوتاہے اور اساتذہ کو نئی نسل کی تعمیر و ترقی،معاشرے کی فلاح و بہبود ،جذبہ انسانیت کو پروان چڑھانا اور تربیت سازی کی وجہ سے قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ وہ خود اساتذہ کاانتہائی احترام کرتے ہیں اور کوشش ہوتی ہے کہ تعلیمی اداروں کے اساتذہ کودرپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں تاکہ وہ اپنی تمام تر توجہ درس وتدریس پر مرکوز کرسکیں۔ علاوہ ازیں گورنرسے انجم اقبال کی سربراہی میں پانچ رکنی وفد نے بھی گورنرہاوس میں ملاقات کی اور مختلف امورپرتبادلہ خیال کیا۔ وفد میں عطاء الرحمن، تیمور احمد، اسماعیل خٹک اور اقبال خٹک شامل تھے۔ دریں اثناء گورنرسے فضل قدوس اور فضل اللہ نے بھی ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔