نیٹو کی بڑی فوجی مشقیں، 90 ہزار اہلکار شامل ہوں گے

DW ڈی ڈبلیو جمعہ 19 جنوری 2024 14:20

نیٹو کی بڑی فوجی مشقیں، 90 ہزار اہلکار شامل ہوں گے

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 19 جنوری 2024ء) نیٹو کے اعلیٰ کمانڈر جنرل کرس کیولی نے کہا کہ مغربی دفاعی اتحاد اگلے ہفتے سے سرد جنگ کے بعد کی اپنی سب سے بڑی فوجی مشقوں کا آغاز کرے گا، جس میں تقریباً 90000 اہلکار مہینوں تک جاری رہنے والے جنگی مشقوں میں حصہ لیں گے۔

کیولی نے جمعرات کے روز کہا کہ ان فوجی مشقوں کے دوران نیٹو کے اپنے علاقائی منصوبوں پر عمل درآمد کرنے کی مشق کی جائے گی۔

نیٹو اتحاد نے گزشتہ کئی دہائیوں میں پہلی مرتبہ وہ دفاعی منصوبے بنائے ہیں، جس میں بتایا گیا ہے کہ وہ روسی حملوں کا کس طرح جواب دے گا۔

نیٹو کی تاریخ کی سب سے بڑی فضائی مشقیں شروع

نیٹو نے اپنے اعلان میں روس کا نام نہیں لیا ہے لیکن اس کی اعلیٰ اسٹریٹیجک دستاویزات ماسکو کو اتحاد کے رکن ممالک کے لیے سب سے اہم اور براہ راست خطرے کے طورپر نشاندہی کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان فوجی مشقوں کی اہمیت کیا ہے؟

نیٹو کے اعلیٰ کمانڈر نے بتایا کہ ان فوجی مشقوں میں طیارہ بردار سے لے کر لڑاکو طیاروں سے لیس 50 سے زیادہ بحری جہاز، 80 سے زائد فائٹر جیٹ، ہیلی کاپٹر اور ڈرونز اور کم از کم گیارہ سو جنگی گاڑیاں بشمول 133 ٹینک اور 533 انفنٹری گاڑیاں، شامل ہوں گی۔

نیٹو نے کہا، "ثابت قدم محافظ 2024 نامی اس فوجی مشق کے ذریعہ یورپ کو تقویت دینے کے لیے شمالی امریکہ اور اتحاد کے دیگر حصوں سے تیزی سے افواج کو تعینات کرنے کی نیٹو کی صلاحیتوں کو پیش کیا جائے گا۔

"

کیولی نے برسلز میں رکن ملکوں کے دفاعی سربراہوں کی دو روزہ میٹنگ کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ ان فوجی مشقوں میں ہم اس مرتبہ مخالف کی طرف سے ابھرتے ہوئے تنازع کے منظر نامے کو بھی مدنظر رکھا جائے گا۔

یوکرین پر روسی حملہ، کیا ’سرد جنگ دوم‘ کا آغاز ہو چکا ہے؟

ان فوجی مشقوں کے دوسرے حصے کے دوران پولینڈ میں نیٹو کی فوری ردعمل فورس (کیو آر ایف) کی تعیناتی پر توجہ دی جائے گی۔

توقع ہے کہ یہ فوجی مشقیں مئی کے آواخر تک جاری رہیں گی۔

کیولی نے کہا کہ مشقیں "ہمارے اتحاد، ہماری طاقت اور ایک دوسرے کی حفاظت کے لیے ہمارے عزم" کا مظاہرہ کریں گی۔

جرمنی بھی فوجی مشقوں کا ایک مقام ہو گا

بالٹک ریاستیں، جنہیں ممکنہ روسی حملے کے حوالے سے سب سے زیادہ خطرے سے دوچار سمجھا جاتا ہے، مشقوں کا ایک اور اہم مقام ہو گا۔

جرمنی میں بھی فوجی مشقیں ہوں گی کیونکہ یہ کمک پہنچانے اور ناروے اور رومانیہ سمیت اتحاد کے دور دراز ملکوں تک مدد پہنچانے کا مرکز ہوگا۔

مشقوں میں حصہ لینے والے فوجی نیٹو ممالک کے علاوہ سویڈن سے بھی آئیں گے، جسے جلد ہی اس مغربی دفاعی اتحاد میں شامل ہوجانے کی امید ہے۔

نیٹو کے مطابق اگلے ہفتے جس پیمانے پر فوجی مشقیں شروع ہونے والی ہیں اس پیمانے پر آخری مشقیں 1988 میں سرد جنگ کے دوران ہوئی تھیں۔ ریفوجر نامی ان مشقوں میں ایک لاکھ پچیس ہزار اہلکاروں نے حصہ لیا تھا جب کہ سن 2018 میں ٹرائیڈنٹ جنکچر مشق میں پچاس ہزار اہلکار شامل ہوئے تھے۔

ج ا/ ر ب (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز، ڈی پی اے)