2040 کی دہائی تک زمین پرتقریباً 1 ارب انسان نما روبوٹس کی موجودگی کا تصور، ایلون مسک کی توثیق

منگل 23 جنوری 2024 13:13

سان فرنسسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جنوری2024ء) ارب پتی کاروباری شخصیت ایلون مسک نے اے آئی ریسرچ لیب’ مڈ جارنی‘کے بانی ڈیوڈ ہولز کی ایک پیشین گوئی کی توثیق کی ہے، جس میں 2040 کی دہائی تک زمین پر تقریباً 1 ارب انسان نما(ہیومنائیڈ )روبوٹس کی موجودگی کا تصور دیا گیا ہے۔ فاکس بزنس نے رپورٹ کیا کہ مسک نے ہولز کی پیشن گوئی سے ایکس پلیٹ فارم پر اتفاق کا اظہار کیا ہے ۔

ہولز کا وژن سو ارب روبوٹس تک بھی پھیلا ہوا ہے ۔مسک کی کمپنی، ٹیسلا، روبوٹکس کے شعبے میں فعال طور پر شامل رہی ہے، خاص طور پر ’’ٹیسلا آپٹیمس‘‘، جسے ٹیسلا بوٹ بھی کہا جاتا ہے میں ہونے والی پیش رفت ہے۔ اگست 2021 میں ٹیسلا کے اے آئی ڈے پر، مسک نے پروٹوٹائپ متعارف کرایا اور اس کی ممکنہ اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں اے آئی میں وقت کے ساتھ ساتھ گاڑیوں کے کاروبار سے زیادہ اہم ہونے کی صلاحیت ہے۔

(جاری ہے)

مسک نے تین سے پانچ سالوں میں لاکھوں آپٹیمس روبوٹ تیار کرنے کا تصور پیش ہے، جن میں سے ہر ایک کی تخمینہ لاگت 20,000 ڈالر ہے۔اگرچہ ہیومنائیڈ روبوٹس کی ترقی پائیدار توانائی پر ٹیسلا کی بنیادی توجہ سے غیر متعلق لگ سکتی ہے، مسک اسے "مستقبل کو شاندار بنانے" کے وسیع تر مشن کے حصے کے طور پر دیکھتی ہے۔ یہ کمپنی کی جدت اور تکنیکی ترقی کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

تاہم، روبوٹک موجودگی میں اضافے کی پیشین گوئی نے ممکنہ طور انسانوں کے لیے ملازمتیں کھا جانے بارے خدشات کو جنم دیا ہے۔ جیسا کہ مسک ٹیسلا اوپٹیمس کو مارکیٹ میں لانے کے منصوبوں کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے، روزگار پر اثرات کے خدشات ابھر رہے ہیں۔ ہیومنائیڈ روبوٹس کا تیزی سے پھیلاؤ ممکنہ طور پر صنعتوں کو نئی شکل دے سکتا ہے، جس سے انسانی افرادی قوت کے کردار کا از سر نو جائزہ لیا جا سکتا ہے اور وسیع پیمانے پر آٹومیشن کے سماجی مضمرات کے بارے میں بحث چھڑ سکتی ہے۔

مسک، ٹیکنالوجی کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے، آنے والے سالوں میں اوپٹیمس کی ناقابل یقین صلاحیت کے بارے میں پر امید ہے۔ اگرچہ روبوٹس کے زیر تسلط مستقبل کے امکانات روزگار کے بارے میں خدشات کو جنم دیتے ہیں، مسک کا وژن ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانے اور مستقبل کی تشکیل کے اس کے بڑے ہدف کے ساتھ ہم آہنگ ہے جس کے بارے میں ان کا خیال ہے کہ بہت اچھا ہوگا۔\932