میانمار ،تمام نوجوانوں کے لیے لازمی فوجی خدمات کا حکم نافذ

پیر 12 فروری 2024 17:50

ینگون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 فروری2024ء) میانمار کی فوجی حکومت نے تمام نوجوان مرد و خواتین کے لیے لازمی فوجی خدمات انجام دینے کا حکم نافذ کر دیا ہے۔ جرمن نشریاتی ادارے ڈی ڈبلیو نے میانمار کے سرکاری میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ فوجی حکومت نے نوجوان مردوں اور خواتین کے لیے فوجی خدمات کو لازمی قرار دے دیا ہے۔ جس کے تحت اب 18سے 35 سال کی عمر کے تمام مردوں اور 18سے 27 سال کی عمر کی تمام خواتین کو 2 سال تک فوجی خدمات انجام دینا ہوں گی جب کہ 45 سال کی عمر تک کے ڈاکٹروں جیسے ماہرین کو 3 سال کے لیے فوجی خدمات انجام دینے کے خاطر طلب کیا جاسکتا ہے۔

سرکاری میڈیا نے مزید بتایا کہ نوجوان مردوں و خواتین کی لازمی فوجی خدمات کی مدت میں5سال تک توسیع کی جاسکتی ہے۔

(جاری ہے)

فوج کے ترجمان ژاو من تون نے ایک آڈیو بیان میں کہاکہ قوم کا تحفظ اور دفاع کا فرض صرف فوجیوں پر نہیں بلکہ تمام شہریوں پر ہے۔ اس لیے تمام لوگوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ اس عوامی فوجی خدمات کے قانون پر فخر سے عمل درآمد کریں۔

انہوں نے نئے اقدامات کو ملک کو درپیش صورت حال کی وجہ سے ’’ضروری‘‘قرار دیا۔ فوجی خدمات سے انکار کرنے والے لوگوں کو جیل میں ڈالا جاسکتا ہے اور انہیں اتنی مدت تک جیل میں رکھا جاسکتا ہے جتنی مدت کے لیے فوج کو خدمات درکار ہیں۔ سرکاری بیان میں لازمی فوجی خدمات کے حوالے سے تفصیلات نہیں بتائی گئیں لیکن کہا گیا ہے کہ وزارت دفاع جلد ہی ضروری ضوابط، طریقہ کار، اعلانات کے احکامات، اطلاعات اور ہدایات جاری کرے گی۔

متعلقہ عنوان :